• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ بندی کیلئے مشترکہ قرارداد، پاکستان نے مسودہ ممبر ممالک کے ساتھ شیئر کردیا

اسلام آباد(فاروق اقدس)پاکستان، چین اور روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ میں فائر بندی کے لیے ایک قرارداد کا مسودہ تیار کیا ہے۔’اس قرارداد کا مسودہ ممبر ممالک کے ساتھ شیئر کیا تاکہ اس پر وہ اپنی رائے دے سکیں۔‘پاکستانی پریس قونصلر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد کو پیش کرنے سے قبل اس کا ایک مجوزہ طریقہ ہے جس پر پاکستان، چین اور روس عمل کر رہے ہیں۔ اس مسودے پر تمام ممالک اپنی رائے دیں گے جس کے بعد حتمی مسودہ تیار کیا جائے گا جو قرارداد کی صورت میں سلامتی کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اس قرارداد میں پاکستان، چین اور روس کے علاوہ الجیریا بھی شامل ہو سکتا ہے۔یاد رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کے حملوں پر غور کے لیے اجلاس بلا رکھا ہے جب کہ پاکستان، چین اور روس نے 15رکنی کونسل سے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز دی ہے۔تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ اس قرارداد پر کب ووٹنگ ہوگی۔دریں اثناء برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تینوں ممالک کے سفارت کاروں نے قرارداد کے اس مسودے کو رکن ممالک میں تقسیم کیا ہے ۔کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم نو ووٹوں کی حمایت درکار ہوتی ہے، بشرطیکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان امریکہ، فرانس، برطانیہ، روس یا چین میں سے کوئی بھی اسے ’ویٹو‘ نہ کرے۔پاکستان اس وقت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے، جہاں وہ دو سالہ مدت کے لیے خدمات انجام دے رہا ہے۔اس حیثیت سے وہ اس عالمی پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے جنگ کی مخالفت کے لیے اپنا مؤقف اجاگر کر رہا ہے۔قرارداد کے متن کے مطابق قرار داد ایران میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں موجود پرامن جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ ایسے حملے نہ صرف بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں بلکہ IAEA کے حفاظتی نظام کے لیے بھی سنجیدہ چیلنج ہیں۔
اہم خبریں سے مزید