اسلام آ باد( رانا غلام قادر )بیورو کریسی کیلئے اہم خبر ہے کہ بڑے پیمانے پر ترقیوں اور تبادلوں کے احکامات جاری کئے گئے ہیں،.پاکستان ایڈ منسٹریٹو اور پولیس سروس کے 111افسروں کو ترقی مل گئی۔.پاکستان ایڈ منسٹر یٹو سروس کے گریڈ20کے 12افسروں کو گریڈ 21جبکہ گریڈ 19کے 49افسروں کو گریڈ20میں ترقی دی گئی ۔ پولیس سروس کے گریڈ 20کے 17افسروں کو گریڈ21 اور 33افسروںکو گریڈ20 میں ترقی دی گئی۔ترقی پانے والے بیشتر افسران موجودہ عہدوں سے تبدیل ۔ نئے گریڈ کے مطابق تعیناتی کردی گئی۔ بعضافسروں کو موجودہ عہدوں اور محکموںمیں ہی فرائض جاری رکھنے کی ہدایت۔پاکستان ایڈ منسٹر یٹو سروس کے گریڈ20کے 12افسروں کو گریڈ 21میں ترقی دی گئی ہےجبکہ گریڈ 19کے 49افسروں کو گریڈ20میں ترقی دی گئی ہے۔ پولیس سروس کے گریڈ 20کے 17افسروں کو گریڈ21میں ترقی دی گئی ہے جبکہ 33افسروںکو گریڈ20 میں ترقی دی گئی ہے۔مجموعی طور پر111افسروں کو ترقی دی گئی ہے۔وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نےان ترقیوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کئے ہیں۔ ترقی پانے والے بیشتر افسران کے نئے گریڈ کے مطابق تقرر و تبادلے کر دیئے گئے۔ان افسران کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقیوں کی سفارشات سنٹرل سلیکشن بورڈ نے رواں برس 11 سے 14 مارچ تک چیئرمین ایف پی ایس سی کی زیرِصدارت منعقدہ اجلاس میں تیار کی تھیں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشنز کے مطابق پولیس سروس آف پاکستان کے سعد اختر کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس میں خدمات جاری رکھنے، زعیم اقبال شیخ کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر ایف آئی اے میں خدمات جاری رکھنے، محمد طارق چوہان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے خرم شکور کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، شہزادہ سلطان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، ڈی جی نیب راولپنڈی وقار احمد چوہان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور ڈی جی نیب راولپنڈی خدمات جاری رکھنے، وسیم احمد خان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے ذوالفقار لارک کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، شرجیل کریم کھرل کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، ایف آئی اے میں تعینات شکیل احمد درانی کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر ایف آئی اے میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے اقبال دارا کے گریڈ 21 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے خرم علی کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے محمد جعفر کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر ایف آئی اے میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پولیس سروس کے آزاد خان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات آئی بی سے بلوچستان حکومت، پولیس سروس کے محمد طاہر کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات ایف آئی اے سے خیبرپختونخوا حکومت، پولیس سروس کے عباس احسن کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات ایف آئی اے سے خیبر پختونخواہ حکومت اور پولیس سروس کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تقرر کے منتظر ہمایوں بشیر تارڑ کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات پنجاب حکومت کے سپرد کی گئی ہیں، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے جن 12 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی ہے اُن کی تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت میں تعینات محمد نواز نسیم کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی ظفر اقبال کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی خدمات جاری رکھنے، پنجاب حکومت میں تعینات عظمت محمود خان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن عامر جان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور ای ڈی، نیشنل ووکیشنل و ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن خدمات جاری رکھنے، پنجاب حکومت میں تعینات صولت ثاقب کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، سیکریٹری محکمہٴ خزانہ آزاد کشمیر حکومت اسلام زیب کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور سیکرٹری محکمہٴ خزانہ آزاد کشمیر حکومت خدمات جاری رکھنے، ایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امور ڈویژن ڈاکٹر ساجد محمود چوہان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور ایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امور ڈویژن خدمات جاری رکھنے، منسٹر ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ پاکستان سفارتخانہ، واشنگٹن، امریکہ محمد حنیف چنا کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر بطور منسٹر ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ پاکستان سفارتخانہ امریکہ خدمات جاری رکھنے، سندھ حکومت میں تعینات آصف اکرام کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر خدمات جاری رکھنے، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی میں تعینات ڈاکٹر سیف الرحمان کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ جوائنٹ سیکریٹری خزانہ ڈویژن نورین بشیر کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ ڈویژن اور جوائنٹ سیکرٹری داخلہ ڈویژن ہمایوں خان کق گریڈ 21 میں ترقی دے کر ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن تعینات کیا گیا ہے، پولیس سروس آف پاکستان کے 33 افسران کی گریڈ 20 میں ترقی دی گئی ہے، پولیس سروس کے محمد فواد الدین ریاض قریشی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات آئی بی سے پنجاب حکومت، محمد علی نیکو کارا کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات آئی بی سے پنجاب حکومت، پولیس سروس کے عمران شوکت کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات سندھ سے بلوچستان حکومت، جنید احمد کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر اُن کی خدمات سندھ سے بلوچستان حکومت، حسن اسد علوی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات آئی بی سے بلوچستان حکومت،محمد ہارون جوئیہ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات ایف آئی اے سے اسلام آباد پولیس، عمران شاہد کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات خیبر پختونخواہ حکومت سے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس، پولیس سروس کے محمد قریش خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات خیبر پختونخواہ حکومت سے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس، شاد ابن مسیح کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات سندھ حکومت سے بلوچستان حکومت، سید محمد عباس رضوی کو گریڈ 20میں ترقی دے کر خدمات سندھ سے بلوچستان حکومت کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ فیصل بشیر میمن کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں ہی خدمات جاری رکھنے، اعتزاز احمد گورایہ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں ہی خدمات جاری رکھنے، عصمت اللہ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر ایف ائی اے میں ہی خدمات جاری رکھنے، فرخ علی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں ہی خدمات جاری رکھنے، قاسم علی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبرپختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، سہیل احمد شیخ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، آغا طاہر علاؤالدین کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، ڈاکٹر میاں سعید احمد کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، حسن مشتاق سکھیرا کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر آئی بی میں خدمات جاری رکھنے، عمر ریاض کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی میں خدمات جاری رکھنے، پولیس سروس کے شیراز نذیر کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں ہی خدمات جاری رکھنے، اسد سرفراز خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، نجیب الرحمان بگوی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، محمد عمر فاروق سلامت کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، شہزادہ بلال عمر کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، عامر عبداللہ خان نیازی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر ایف آئی اے میں خدمات جاری رکھنے، عرفان اللہ خان کی گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر بختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، مصطفیٰ حمید ملک کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے، وزیر خان ناصر کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، برکت حسین کھوسہ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، سجاد خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختون خواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، شوکت علی کھیتران کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 49 افسران کی گریڈ 19 سے 20 میں ترقی دی گئی ہے، پنجاب حکومت میں تعینات صاحبزادی وسیمہ عمر، خاور کمال، کرن خورشید ، محمد عمر مسعود، بینش فاطمہ ساہی، نوشین ملک،محمد علی، حمیرا اکرام، ظہیر عباس،دانش افضال، محمد اجمل بھٹی،محمد سلیم افضل، ڈاکٹر آصف طفیل،سارہ راشد، محمد شعیب خان جدون، عمران حامد، محمد عبدالعامر خٹک کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر پنجاب حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ سندھ حکومت میں تعینات محمد زمان، سید محمد افضل زیدی، زبیر احمد چنا،اسد علی خان،عابد سلیم قریشی ، جاوید علی جاگرانی، شادیہ عبداللہ، نثار احمد میمن، شاہ میر خان بھٹو کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر سندھ حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، مزید برآں نثار احمد کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ آصف علی فرخ کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات پنجاب سے بلوچستان حکومت، عرفان اللہ کی گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات خیبر پختونخواہ سے بلوچستان حکومت، پنجاب حکومت میں تعینات منظر جاوید علی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات بلوچستان حکومت کے سپرد کی گئی ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخواہ میں تعینات سہیل خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، مزید برآں عثمان خالد خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات پنجاب سے بلوچستان حکومت، طلحہ حسین فیصل کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات پنجاب سے خیبر پختونخواہ حکومت، محمد ایاز کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری خزانہ ڈویژن مریم کیانی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کے بطور جوائنٹ سیکرٹری خزانہ ڈویژن خدمات جاری رکھنے، ممبر ایڈمن سی ڈی اے طلعت محمود کی گریڈ 20 میں ترقی دے کے بطور ممبر ایڈمن سی ڈی اے خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری داخلہ ڈویژن عاصم ایوب کو گریڈ 20 میں ترقی دے کے بطور جوائنٹ سیکرٹری داخلہ ڈویژن خدمات جاری رکھنے، کیپٹن ریٹائرڈ محمد انوار الحق کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بطور جوائنٹ سیکرٹری قومی صحت ڈویژن خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نائلہ باقر کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بطور جوائنٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن خدمات جاری رکھنے، فضل خالق کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خیبر پختونخواہ حکومت میں خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری آئی ٹی ڈویژن صائمہ احد کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بطور جوائنٹ سیکرٹری آئی ٹی ڈویژن خدمات جاری رکھنے، محمد حمزہ شفقات،محمد شاہ زیب خان اور سعادت حسن کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بلوچستان حکومت میں خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری وزیراعظم دفتر عمارہ خان کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بطور جوائنٹ سیکرٹری وزیراعظم دفتر خدمات جاری رکھنے، جوائنٹ سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز ڈویژن سلمان غنی کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر بطور جوائنٹ سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز ڈویژن خدمات جاری رکھنے اور وزیراعظم کی پرنسپل سٹاف افسر شوزب سعید کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔