کراچی(اسٹاف رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں مستقل چیئرمین نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فرسٹ ائیر کے طلبہ طویل عرصے سے اسکروٹنی نتائج کے منتظر ہیں تاہم قائم مقام چیئرمین غلام حسین سہو منظوری دینے سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے صورتحال کے باعث سینکڑوں طلبہ کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے۔ جمعہ کو طلباء و طالبات کی بڑی تعداد والدین کے ہمراہ انٹربورڈ کے باہر احتجاج کیا۔ طلباء و طالبات, اور والدین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ مسلسل نعرے لگا رہے تھے کہ’’خدا کا واسطہ ہماری فائل پر دستخط کردو۔“ہمارے مستقبل سے نہ کھیلو”۔ “کراچی کے طلباء وطالبات کو بھیڑ بکریوں کی طرح ناہانکا جائے ۔ ہمارا تعلیمی سال ضائع ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کے بچوں پر رحم کھائیں۔ اس موقع پر طلبہ نے بتایا کہ ہم اپنے فرسٹ ائیر کے نتائج سے مطمئن نہیں تھے, ہم نے اسکروٹنی فارمز جمع کرائے, ہم نے بہت اچھے پیپرز دئیے لیکن نمبرز کم دئیے گئے ہیں,اسکروٹنی جمع کرائے دو مہینے گذر چکے ہیں, بورڈ انتظامیہ جواب نہیں دے رہی۔ کچھ طلبہ نے بتایا کہ بورڈ نے ہمیں غیر حاضر کردیا جبکہ ہم نے امتحانات میں شرکت کی تھی، ہمیں مارکس شیٹ جاری نہیں کی جا رہی, طلبہ کا کہنا تھا کہ چئیرمین آفس گئے تو انکا کہنا ہے کہ چئیرمین غلام حسین سہو اپروول نہیں دے رہے, ہمیں جامعات میں داخلہ لینا ہے, جو فرسٹ ائیر کے نتائج کی بنیاد پر ہوگا۔