• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کی عمران سے ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں، عرفان صدیقی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز پروگرام ”نیا پاکستان ‘ میں میزبان وجیہ ثانی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ نون سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نواز شریف کی عمران خان سے ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی جیسے سنگین واقعے پر بھی پی ٹی آئی میں فیصلہ سازی کا فقدان ہے جس کا الزام الٹا حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے۔ خیبرپختونخوا میں حکومت گرانے کا کوئی ارادہ نہیں۔رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے سیاسی استحکام ضروری ہے ایسے میں مخصوص نشستوں پر جھپٹنا مناسب نہیں تھا۔ پی ٹی آئی پرامن احتجاج کی حامی ہے اور مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار رہی ہے بشرطیکہ وہ بامعنی ہوں۔ میزبان وجیہ ثانی نے کہا کہ نمائندہ جیو نیوز ابو بکر کی خبر کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی تعداد 53 تک پہنچ چکی ہے اور اپوزیشن کو ان ہاؤس تبدیلی کے لیے اب بیس ارکان کی حمایت کی ضرورت ہے۔ خبر کے مطابق اپوزیشن لیڈر عباداللہ خان نے کہا کہ فی الحال اپوزیشن عدم اعتماد نہیں لارہی ہے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے یہ بجٹ آخری ہوسکتا ہے۔ انصار عباسی کی خبر کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر صرف عمران خان بات چیت میں رکاوٹ ہیں۔ یہ باتیں بھی سامنے آرہی ہیں کہ نوازشریف خود اڈیالا جا کر عمران خان سے ملاقات کرسکتے ہیں تاہم حنیف عباسی نے ان کی تردید کی ہے ۔ جبکہ علیمہ خان نے کہا کہ نوازشریف سے کیا بات کرنی ہے ان کی بات تو ان کی فیملی بھی نہیں پوچھتی۔ مسلم لیگ نون کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میں اس بات کی دو ٹوک انداز میں تردید کرتا ہوں کہ میاں نوازشریف اڈیالا عمران خان سے ملنے جارہے ہیں میں اس طرح کی کوئی بات کہیں بھی موجود نہیں ہے لیکن عجیب بات یہ ہے کہ یہ خبر کئی صحافیوں نے رپورٹ کی ہے۔ عمران خان پر جو کیسز ہیں وہ حکومت نے نہیں بنائے اور وہ چل رہے ہیں انہیں کہیں ریلیف بھی مل رہا ہے کہیں سزائیں ہو رہی ہیں دوسرا ان کے نامہ اعمال میں نو مئی ایسا واقعہ ہے جو پاکستان کی تاریخ میں کہیں نظر نہیں آتا اب کیا نو مئی کا واقعہ بھی کچھ لو اور کچھ دو میں آسکتا ہے یا اس پر مٹی ڈال کر آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔ لیکن ہم پھر بھی آگے چلنے کو تیار ہیں لیکن وہ کوئی لائحہ عمل لے کر تو آئیں تحریک انصاف کے چار پانچ بڑے لوگ ہیں انہیں کوئی ملنے نہیں جاتاانہوں نے خط لکھااس پر پارٹی کو آگے آنا چاہیے تھا کہ ہم ان ان باتوں پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں کہہ سکتے کیوں کہ کل کو عمران خان کچھ اور بات کردیں گے فیصلہ سازی کا فقدان نظر آرہا ہے جس کی ذمہ داری بھی ہم پر ڈال دی جاتی ہے۔ ہم کسی کی سیٹیں چھینیں کی ضرورت نہیں ہے ہم جو قانون سازی کرنا چاہیں کرسکتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں ہم کچھ نہیں کرنے جارہے ہیں اور وہاں بیس پچیس لوگوں کا فرق موجود ہے دو چار کی بات نہیں ہے اور پھر وہاں پہلے ہی دہشت گردی اور امن کا مسائل موجود ہیں ان مسائل کی وجہ سے ان کی جماعت میں کوئی بغاوت پھوٹتی ہے تو ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن ہم وہاں کی حکومت ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ محمود خان اچکزئی کی قومی حکومت سے متعلق عرفان صدیقی نے کہا کہ وہ اس وقت عمران خان کے اتحادی ہیں تحفظ آئین کی موومنٹ بھی چلا رہے ہیں جس میں تحریک انصاف بھی شامل ہے پہلے وہ اپنی تجویز عمران خان کے پاس لے کر جائیں کہ اگر قومی حکومت بنتی ہے تو کیا عمران خان جس حکومت کو غیر قانونی سمجھتی ہے تو کیا وہ اس کا حصہ بنے کو تیار ہیں اس کے بعد پھر ہمارے سامنے آئیں کہ قومی حکومت میں ہمیں شامل کرلیں پھر کوئی حل نکالا جاسکتا ہے۔ سینئر رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ ملک کی صورتحال بہت گھمبیر ہے دہشت گردی کا بھی سامنا ہے اور جنگ کے بادل بھی منڈلا رہے ہیں ضروری ہے ان حالات میں سیاسی معاملات کو سمیٹا جائے یہ نہیں ہونا چاہیے تھا کہ آپ مخصوص نشستوں پر مالِ غنیمت کی طرح جھپٹ پڑیں۔

اہم خبریں سے مزید