اسلام آباد ( نمائندہ جنگ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو بہتر کام کرنا ہوگا، طویل کانٹوں بھرا سفر ہے ۔ حکومت مکمل اقتصادی بحالی کیلئے دیرینہ اصلاحات، ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں اور میرٹ پر مبنی نظام کو ترجیح دینے کیلئے پرعزم ہے۔ اڑان پاکستان پروگرام اپنی اڑان بھر چکا ہے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کو اڑان پاکستان سمر سکالرز پروگرام کیلئے منتخب طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں احسن اقبال کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے اڑان پاکستان کے تحت اس شاندار اقدام کی بنیاد رکھی۔ مجھے یقین ہے کہ جیسے جیسے آپ یہ ہفتے اور مہینے گزارتے جائیں گے آپ کو نظام حکمرانی میں موجود کشمکش، دبائو اور مصلحتوں کو سمجھنے اور سیکھنے کا موقع ملے گا ۔ و زیرِاعظم نے کہا کہ جب انہوں نے 2023 میں حکومت سنبھالی تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے سنگین خطرے کا سامنا تھا اور قوم کا مستقبل غیر یقینی حالات سے دوچار تھا۔انہوں نےکہا کہ اکثریت کا خیال تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا، جبکہ اقلیت کا ماننا تھا کہ ہم اس تباہی سے بچ نکلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے طویل مذاکرات کیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا اور آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرے گا۔ خوش قسمتی سے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے میری تفصیلی بات چیت کے نتیجہ میں ہم نے اس بحران پر قابو پالیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آخر کار خوش قسمتی سے ہماری اجتماعی کوششیں رنگ لے آئیں اورآج ہم یہاں موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا پالیسی ریٹ بائیس اعشاریہ 5 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے۔ اور مزید کافی گنجائش موجود ہے کہ پالیسی ریٹ اورکم ہوگا، وزیراعظم نے کہا کہ میں بطور پاکستانی عوام کے خادم کی حیثیت سے یہاں موجود ہوں، وزراء ، بیوروکریٹس اور ان ماہرین کے ساتھ ہم نے ایک لائحہ عمل مرتب کیا جو بذات خود بہت دشوار تھا اور جس پر عمل درآمد اب بھی بہت مشکل ہے۔ ایسی اصلاحات جو بہت عرصے سے واجب تھیں۔وزیراعظم نے نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے سے کرپٹ عناصر کو بغیر کسی دباؤ یا سفارش کے نکالا گیا۔