برطانوی سفیر برائے امریکا لارڈ مینڈلسن کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے برطانیہ سے درآمد کی جانے والی بیشتر اشیاء پر 10 فیصد ٹیرف غالباً برقرار رہیں گے۔
لارڈ مینڈلسن نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ چند شعبوں مثلاً ٹیکنالوجی میں ٹیرف پر مذاکرات کی گنجائش موجود ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو برطانیہ کے اگلے سرکاری دورے کے دوران گرمجوشی سے خوش آمدید کہا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں گرم جوشی سے خوش آمدید کہا جانا چاہیے کیونکہ وہ واقعی برطانیہ سے محبت کرتے ہیں اور اس کی بہت تعریف کرتے ہیں۔
لارڈ مینڈلسن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر پر بھروسا کرتے ہیں اور ہماری ترجیح ان کے لیے عزت کا مظاہرہ ہے، خوش آمد کا نہیں۔
واضح رہے کہ اسٹیل پر ٹیرف کی صورتحال غیر واضح ہے اور یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب برطانوی اسٹیل کی درآمدات پر ٹیرف کی شرح کے حوالے سے ابہام برقرار ہے۔
اب تک 25 فیصد ٹیرف لاگو ہے لیکن خدشہ ہے کہ یہ 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے تاہم، موجودہ تجارتی معاہدے کے تحت گاڑیوں اور ایرو اسپیس کی مصنوعات پر ٹیرف میں کمی کی گئی ہے جبکہ برطانوی وزیرِاعظم و امریکی صدر کے درمیان اسٹیل پر مزید مذاکرات کی بات بھی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر اعلان کیا کہ یکم اگست سے یورپی یونین اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
یہ خبر یورپی ممالک کے لیے ایک دھچکہ تھی کیونکہ یورپی کمیشن اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر کئی مہینوں سے ایک قابل قبول معاہدہ تیار کرنے میں مصروف تھے جس پر بدھ کو اتفاق ہو چکا تھا۔
اس معاہدے کے تحت صرف 10 فیصد ٹیرف نافذ ہونا تھا جو پہلے سے 5 گنا زیادہ ہے اور جسے یورپی یونین نے پہلے ہی’تکلیف دہ‘ قرار دیا تھا۔