اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آسان اورقومی زبان اردو میں ٹیکس گوشوارے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ انہیں بھرنے کے عمل میں مدد کیلئے ہیلپ لائن قائم کی جائے‘ ڈیجیٹل انوائسنگ کا بھی اردو میں اجرا اور ٹیکس اصلاحات میں عام آدمی کی سہولت پر توجہ مرکوز کی جائے‘ایف بی آر کے اقدامات قابل ستائش ہیں‘پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا تاریخی سطح عبور کرنا کاروباری برادری کے ملکی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے‘حکومت کی اولین ترجیحات میں ٹیکس بیس کا اضافہ اور غریب آدمی پر ٹیکس کے بوجھ میں مزید کمی شامل ہے‘تمام ریاستی ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کو بھی ڈیجیٹل نظام کے دائرہ کار میں لایا جائے‘ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات (ایس ایم ایز) کے لیے ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے مراحل کو آسان بنایا جائے‘ملک معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن، مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام کے اطلاق اور دیگر اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی تمام اصلاحات کی شفافیت کیلئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے،عوام کی سہولت کیلئے ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹابیس سے منسلک کرکے آسان ترین بنا دیا گیا ہے‘نئے آسان ٹیکس گوشواروں سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ مستفید ہوگا‘ ٹیکس گوشواروں (ریٹرنز) کی آسانی کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ نئے نظام کے تحت گوشوارے جمع کروائیں۔حکومت کی اولین ترجیحات میں ٹیکس بیس کا اضافہ اور غریب آدمی پر ٹیکس کے بوجھ میں مزید کمی شامل ہے‘ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹیکس اسیسمنٹ کے نظام کا اطلاق بڑی کامیابی ہے،ایف بی آر کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس پیر کو یہاں منعقد ہوا۔اس موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کے ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانے کے حوالے سے حکومت کی اولین ترجیح ہے‘وزیراعظم نے ہدایت کی کہ راست کے بورڈ آف گورنرز اور چیئرمین کی تقریری ستمبر تک مکمل کی جائے،راست کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں معاشی اور کاروباری ماہرین کو شامل کیا جائے۔