اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلامی جمہوری ریاست بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے، ہم نے آئین کو اسلامی بنانے کیلئے ہرفورم پرآوازبلند کی، یہ وطن اسلام کے نام پر حاصل کیا، اس کی نظریاتی بنیادوں پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان میں مخصوص لابی مذہبی اقدار کو کمزور کرنا چاہتی ہےراولپنڈی اسلام آباد کی معروف سماجی اور سیاسی شخصیت فرخ کھوکھر کی جمعیت علمائے اسلام میں شمولیتی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فرخ کھوکھر کی جے یو آئی میں شمولیت خوش آئند ہے، ان کی شمولیت سے جماعت کا قافلہ مزید مضبوط ہوگا اور دین اسلام کے فروغ میں تقویت ملے گی،انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ختم نبوت کے معاملے پر سپریم کورٹ کو مؤقف بدلنے پر مجبور کیا، دنیا بھر میں مذہب کی توہین کی جا رہی ہے، اس پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے، معیشت کا دھڑن تختہ ہو چکا، ہمسایہ ممالک ترقی کر رہے ہیں، پاکستان معاشی بحران میں ڈوبا ہوا ہے، عام آدمی کی زندگی میں تبدیلی لائے بغیر بہتری ممکن نہیں۔ علاوہ ازیں ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ محسن نقوی مجھ سے بطور برخوردار ملنے آتے ہیں اور شخصی تعلق کی بنا پر ملتے ہیں، میرے لیے محسن نقوی کی حیثیت صرف برخوردار کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رابطے رکھنا معمول کی بات ہے، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی بات کرتی ہے۔، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان تحریک پر اتفاق نہ ہونے پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا سر اپوزیشن میں ہے اور دھڑ حکومت کررہا ہے، تحاریک میں باہمی مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیل میں ہے تو ہم بھی اور نوازشریف بھی تو جیل میں رہے، ایک شخص کی رہائی پارٹی کا بنیادی مقصد قرار دینا سیاسی رویہ نہیں، میں عمران خان کی رہائی کے حق میں ہوں۔