اسلام آباد (محمد صالح ظافر) شاہ محمود قریشی کی بریت کے باوجود فوری رہائی کا امکان نہیں وہ جی ایچ کیو حملہ سازش کیس میں ماخوذ ہیں ،عدالتی فیصلے قانون و آئین کے مطابق ہیں، سپریم کورٹ کی ہدایت پر فیصلے چار ماہ کی مدت کے اندر سنائے جا رہے ہیں، وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک کا بیان ،ان فیصلوں کا پانچ اگست سے دور دور کا تعلق نہیں ،سزا یافتہ ارکان پارلیمنٹ اپنی نشستوں سے محروم ہوگئے اب انک خالی نشستوں پر الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کرائے گا اس سے بچنے کے لیے متاثرہ ارکان کو اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کرنا ہوگا،بانی کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کی ماں جمائما گولڈ سمتھ نے انہیں پاکستان میں کسی تحریک میں شامل ہونے یا قیادت سے روک دیا ان کے پاکستان یا امریکہ جانے کا کوئی منصوبہ نہیں بن سکا،تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت پوری قیادت نے پانچ اگست کی تحریک کا پیشوا بننے سے پنجے جھاڑ دئیے ،بانی جیل سے قیادت کرے گا جو سراسر غیر عملی اور تصوراتی منصوبہ ہے ملاقاتوں پر مکمل پابندی لگنے کا امکان، تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کی 9مئی کے مقدمات میں بریت کے باوجود ان کی فوری رہائی کا امکان نہیں ہے۔