• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرا خواب ہے سائلین اس اعتماد کیساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انصاف ملے گا، چیف جسٹس

اسلام آباد (جنگ رپورٹر، ایجنسیاں) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال اور دو شفٹوں میں کام پر غور کر رہے ہیں،بطور چیف جسٹس آزاد،غیر جانبدار، ایماندار جوڈیشل افسران کیساتھ کھڑا ہوں، میرا خواب ہے سائلین اس اعتماد کیساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انصاف ملے گا، سپریم کورٹ آف چائنا اور ترکیہ کی آئینی عدالتوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے تاکہ عدالتی تعاون اور ججوں کے تبادلے کو فروغ دیا جا سکے۔سپریم کورٹ کی پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں’’عدالتی فلاح و بہبود کے بین الاقوامی دن‘‘ کے موقع کی مناسبت سے منعقدہ نیشنل سمپوزیم کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے عدالتی اصلاحات کو انسانی بنیادوں پر استوار کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے ضلعی سطح پر ججوں کو درپیش جذباتی، نفسیاتی اور ادارہ جاتی دباؤ کو تسلیم کرنے کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا جج جسے ادارہ جاتی حمایت حاصل ہو، زیادہ منصف، توجہ مرکوز رکھنے والا اور مور انداز میں انصاف فراہم کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ انہوں نے عدلیہ کی عزت، تحفظ اور ادارہ جاتی معاونت کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا۔چیف جسٹس آفریدی نے نیشنل جوڈیشل (پالیسی سازی)کمیٹی کے تحت عدالتی اصلاحات کے مختلف اقدامات کا ذکر کیا۔

اہم خبریں سے مزید