پشاور (لیڈی رپورٹر )ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پشاور ارشد خان نے کہا ہے جامعہ پشاور میں زیرِ تعلیم ہاسٹل طلبہ کو ایک بار پھر مالی طور پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ رواں سال ہاسٹل فیس میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 62,000 روپے مقرر کیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ سال کا 14,000 روپے کا مبینہ بقایا بھی طلب کیا جا رہا ہے۔ اس دوہرے بوجھ نے نہ صرف طلبہ کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے بلکہ ان کے تعلیمی سفر کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔آئی جی ٹی نے اس فیصلے کو غیرمنصفانہ، ظالمانہ اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ جمعیت کا کہنا ہے کہ ہاسٹلز میں نہ تو کوئی قابلِ ذکر ترقیاتی کام ہوا ہے، نہ سہولیات میں بہتری آئی ہے۔ صفائی کی ناقص صورتحال، سیکیورٹی کا فقدان، کرپشن اور انتظامی نااہلی ہاسٹل زندگی کا عمومی منظرنامہ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ʼایسی حالت میں ہاسٹل فیسوں میں اضافہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نیا اضافہ واپس لیا جائے اور 14,000 روپے کا مبینہ بقایا مکمل طور پر معاف کیا جائے۔ بصورت دیگر طلبہ سے اپیل کی جائے گی کہ وہ فیس جمع نہ کروائیں، اور اس کے ساتھ وسیع احتجاجی مہم کا آغاز کیا جائے گا جو کلاس رومز، پریس کلب اور عدالتوں تک پھیلے گی۔