کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سابق وزیر خزانہ و عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے حکومتی ارکان انوشہ رحمٰن اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ایک روپیہ نہیں کمایا،دونوں الزامات پر معافی مانگیں، بصورت دیگر ان کیخلاف عدالت جاؤں گا، جس منصوبے میں میرا نام لیا جا رہا ہے، مجھے اس کے بارے میں علم ہی نہیں تھا، یہ معاملہ 2019کا ہے، جب میں جیل میں تھا، بی آئی ایس پی کی متعلقہ میٹنگ 2019 میں ہوئی، جس میں طے ہوا کہ ہر سال 10 اضلاع میں پروگرام شروع کیا جائیگا، اسحق ڈار شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہیں، کیا یہ مفادات کا ٹکرا نہیں؟ یہ انوشہ رحمن کو نظر نہیں آتا؟ کرپیٹو کرنسی کے معاملے پر کسی سیاست دان کے ملوث ہونے کا علم نہیں، میں شریف برادران کا احترام کرتا ہوں، ( ن) لیگ نے ووٹ کو عزت دینے کا بیانیہ چھوڑدیا اس لیے میری راہیں جدا یوگئیں۔وہ پیر کو یہاں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی بھی سیلاب میں بہہ گئی، سندھ اور کے پی کے حکومتوں کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک نشوونما پروگرام کا بجٹ 5 کروڑ روپے بجٹ تھا۔