اسلام آباد(جنگ رپورٹر)سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی 9مئی کی مبینہ دہشت گردی اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث سویلین ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق آئینی درخواستو ں کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے 7رکنی آئینی بینچ کی جانب سے وفاقی حکومت کو 45 دنوں کے اندر اندر ملزمان کو اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرنے کے احکامات پر عدم عملدرآمد پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ،درخواست گزار نے سوموار کے روز آرٹیکل 204، توہین عدالت آرڈیننس 2003کی دفعات 3سے 6 کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 7 مئی2025 کو فوجی عدالتوں میں نو مئی 2023کی دھشت گردی و جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ملوث ملزمان کے فوجی عدالتوںمیں ٹرائل سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو 45 دنوں کے اندر اندرفوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کی قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا ،لیکن 45 دن گزرنے کے باوجود بھی وفاقی حکومت نے اس حوالہ سے کوئی قانون سازی نہیں کروائی ۔