فیصل آباد(نمائندہ جنگ /مانیٹرنگ ڈیسک ) پی ٹی آئی کوایک اور جھٹکا‘ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر کو سزائیں‘ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جاوید اقبال شیخ نے 9 مئی کے3مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب‘ سینیٹ میں قائدحزب اختلاف شبلی فراز‘ رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور صاحبزادہ حامد رضا سمیت 196رہنماؤں اورکارکنوں کو10سال تک قید کی سزائیں سنادیں جبکہ فواد چوہدری‘ زین قریشی اور خیال کاسترو سمیت 88کو بری کردیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے مجموعی طور پر 9 مئی کے 3مقدمات کا فیصلہ سنایا‘عمر ایوب‘شبلی فراز‘زرتاج گل‘ صاحبزادہ حامد رضا ‘کنول شوذب‘محمد احمد چٹھہ ‘ فرخ آغازاور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق سمیت 58 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ بانی چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی اور خیبر پختوانخواہ کے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کی چارج شیٹ عدالت میں جمع نہ ہونے کی وجہ سے ان کا ٹرائل مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ تینوں مقدمات میں دس، دس سال قید کی سزا پانے والے اہم رہنماؤ میں زرتاج گل، شبلی فراز، عمر ایوب اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق شامل ہیں۔ سزا پانے والے دیگر اہم رہنماوں میں سینیٹر شبلی فراز، چھ ارکان قومی اسمبلی عمر ایوب، زرتاج گل، رائے حسن نواز، حامد رضا، رائے حیدر کھرل اور احمد چٹھہ جبکہ تین ارکان صوبائی اسمبلی جنید افضل ساہی، رائے مرتضیٰ اور عنصر اقبال ہرل شامل ہیں۔حساس ادارے کے دفتر پر حملے کے الزام میں سول لائنز تھانے میں درج مقدمے میں 108ملزمان کو سزا سنائی گئی جبکہ 77کو بری کر دیا گیا۔ اس کیس میں جن افراد کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی گئی ان میں سینیٹر شبلی فراز، ایم این اے عمر ایوب، زرتاج گل، کنول شوزب، شیخ راشد شفیق، صاحبزادہ حامد رضا، رائے مرتضیٰ، احمد چٹھہ اور رائے حسن نواز و دیگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں اس مقدمہ میں ایم پی اے جنید افضل ساہی کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ فواد چوہدری، زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کر دیا گیا۔ سول لائنز تھانے میں درج دوسرے مقدمے میں 32 میں سے 28 ملزمان کو مجرم قرار دے کر دس، دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ان میں عمر ایوب، زرتاج گل، شبلی فراز، کنول شوزب، شیخ راشد شفیق، حامد رضا، رائے حیدر کھرل، عنصر اقبال ہرل اور رائے حسن نواز شامل تھے۔ فواد چوہدری، زین قریشی اور خیال کاسترو سمیت چار رہنماؤں کو اس مقدمہ میں بھی بری کر دیا گیا ہے۔