اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے بروقت تیاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈوانس وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے، انفرااسٹرکچر کی بحالی کیلئے 4ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کرتا ہوں، وزارت ماحولیاتی تبدیلی سیلاب اور دیگر آفات سے متاثرہ علاقوں کیلئے عالمی فنڈز لیکر آئے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر 10 ممالک میں شامل، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق پروگرام 7سال سے صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، اب جو ٹائم لائن دی ہے اس میں ایک گھنٹے کا بھی اضافہ نہیں ہوگا، متاثرہ عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آیا ہوں، دوباراہ آبادکاری تک دورے کرتا رہوں گا،گلگت بلتستان کے علاقوں کیلئے 100 میگا واٹ کا شمسی منصوبہ جلد فعال ہو گا، دانش اسکول کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بارشوں اور سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کرنے کی تقریب اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے فی کس امدادی چیکس دیئے گئے جبکہ شدید زخمیوں کو فی کس 5لاکھ روپے کے چیکس بھی دیئے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشوں کے دوران کلاؤڈ برسٹ ہوا، ملک کے مختلف علاقوں میں بارشیں، طغیانی اور سیلاب آیا جس سے کئی افراد جاں بحق ہو گئے، انکے گھر بہہ گئے، املاک کو نقصان پہنچا، اللہ تعالی جاں بحق ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت کاملہ عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا، اس میں سرفہرست ایڈوانس وارننگ سسٹم ہے، یہ بڑا متحرک اور فعال نظام ہے جو یہاں موجود ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بحالی اور تعمیرنو کیلئے وزارت مواصلات کام کر رہی ہے، واپڈا کے منصوبہ پر وزیر پانی معین وٹو تفصیلی جائزہ لے کر جلد بریفنگ دینگے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ شامل ہیں۔
kk