اسلام آباد / مظفرآباد/ پشاور (طاہرخلیل / نیوز رپورٹر/نمائندگان /ایجنسیاں) ملک بھر میں بارشوں نے تباہی مچادی‘نظام زندگی درہم برہم ‘ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے مزید 45 افراد جاں بحق‘ اموات کی مجموعی تعداد 358 تک پہنچ گئی‘بلوچستان میں بھی طوفانی بارشیں ‘ضلع کچھی میں کوئٹہ سبی شاہراہ بند‘ این ڈی ایم اے نے سندھ میں شدید بارش اور ممکنہ سیلاب کی وارننگ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارش کا امکان ہے‘آزاد کشمیر میں مون سون بارشوں سے اب تک 23 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہو چکے ہیں‘سیلاب اور شدید بارشوں کے پیش نظر بالائی خیبرپختونخوا میں کالجز اور جامعات 25 اگست تک جبکہ آزاد کشمیر کے اسکولوں میںچار روزہ تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے۔ ملک بھرمیں ریسکیواور ریلیف آپریشن تیز‘متاثرہ علاقوں میں 500 ریلیف کیمپس قائم کردیئے گئے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاک فوج اور پاک فضائیہ امدادی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں‘ انفرااسٹرکچر اورسڑکوں کو بحال کیاجارہاہے ‘اب تک 6903افراد کو ریسکیو جبکہ6ہزارسے زائد افراد کو امداد فراہم کی گئی جبکہ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا کہ 17 اگست سے اب تک 25 ہزار لوگوں کو بچایا گیا ہے‘ 23اگست تک بارشوں کا ساتواں سپیل تیز ہوگا۔ این ڈی ایم اے کے مطابق بارش سے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، حیدرآباد، نوابشاہ، دادو، خیرپور، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد اور کشمور متاثر ہو سکتے ہیں۔ بارش برسانے والا سسٹم آئندہ 2 تا 3 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ بارش کا یہ شدید موسم سندھ کے مختلف حصوں میں اچانک سیلاب کا باعث بن سکتا ہے جس سے کراچی، حیدرآباد اور دیگر ساحلی علاقوں اور خاص طور پر نشیبی اور ناقص نکاسی آب والے مقامات پر شہری سیلاب کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ شانگلہ سے نمائندہ جنگ کے مطابق سیلابی تباہ کاریوں میں لاپتا 7افراد کی تلاش جاری ہے۔ بیشترمتاثر علاقوں میں پینے کے صاف پا نی اور غذائی قلت کا شدیدسامنا ہے ‘ امدادی سرگرمیاں جاری ہیںتاہم بیشترسڑکیں بندہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔دور افتادہ علاقوں جہاں سب سے زیادہ نقصانات ہوئے ہیں تک بنیادی خوراک پہنچانے کے لیے ریسکیو ون ون ٹوٹو‘مقامی رضاکار‘ الخدمت فاؤنڈیشن، انتظامیہ اور اہل علاقہ پانچ سے چھ گھنٹے تک پیدل سفر کر کے متاثرین تک پہنچنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ نمائندہ جنگ کے مطابق شانگلہ میں 39ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔