کراچی (ٹی وی رپورٹ) صوابی کے پہاڑی گاؤں دالوڑی سے جیو کے خصوصی پروگرام ’’کیپٹل ٹاک’’ میں میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین صوابی سے تعلق رکھتے ہیں ان سے درخواست ہے کہ یہاں خصوصی توجہ دی جائے،حامد میر سوات متاثرین کے پاس گئے جو صوبائی حکومت سے ناراض نظر آرہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین لنچ کے لیے آئے تھے کھانا کھا کر رخصت ہوگئے اور یہاں جو کام ہو رہا ہے وہ وفاقی حکومت کر رہی ہے۔میرے پیچھے جو پہاڑی آپ کو نظر آرہی ہے یہاں سے پتھر گرے اور اس گاؤں کے بہت سے مکانات تباہ ہوگئے اور چالیس اموات کا بتایا جارہا ہے اور بہت سی باڈیز ابھی ملبے تلے موجود ہیں جنہیں ریکور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔وہاں موجود رہائشی لوگوں نے کہا کہ کئی لوگ انتقال کر گئے ہیں اور پندرہ سے بیس لوگ گمشدہ ہیں پی ٹی آئی چیئرمین صوابی سے تعلق رکھتے ہیں ان سے درخواست ہے کہ یہاں خصوصی توجہ دی جائے۔ یہاں پی ٹی آئی اور اے این پی کی لیڈر شپ پہنچی ہے ۔ اسد قیصر کا یہ حلقہ ہے اور اس پہاڑی کے پیچھے گاؤں ہے جس کا نام بنجو ہے جہاں نہ بجلی ہے نہ روڈ ہے۔ میزبان حامد میرسوات متاثرین کے پاس گئے جو صوبائی حکومت سے ناراض نظر آرہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین لنچ کے لیے آئے تھے کھانا کھا کر رخصت ہوگئے اور یہاں جو کام ہو رہا ہے وہ وفاقی حکومت کر رہی ہے۔