اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے آئین 1973سے اخذ کردہ پارلیمنٹ کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ، ہر ادارے کو آئین 1973کی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا سینیٹ کے فلور پر دیا گیا بیان قانونی طور پر غلط ہے اور آئین 1973کی رو سے اس کی تائید نہیں کی جا سکتی انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، اس کی کمیٹیوں اور سیکرٹیریٹ کے اندرونی معاملات میں کسی بھی عدالت کی مداخلت کی اجازت نہیں، کیونکہ آئین 1973 اس کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر چیئرمین سینیٹ کی متعدد رولنگز موجود ہیں۔عدالتیں صرف اس صورت میں مداخلت کر سکتی ہیں جب آئین 1973 کی خلاف ورزی ہو رہی ہو۔کسی قسم کی مصالحت کی گنجائش نہیں، یہ آئین کے تحت طے شدہ اختیارات کی تقسیم تثلیث (ٹرائیکوٹومی آف پاور) کی خلاف ورزی ہے اور اسے فوری روکا جانا چاہیے۔ رضا ربانی نے کہاکہ دیگر اداروں کی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جا سکتی۔