• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی کان کنی، زراعت اور صنعت میں تعاون کی خواہش

اسلام آباد/بیجنگ (نیوزرپورٹر/نیوزڈیسک ) چین کے وزیرخارجہ وانگ ژی کی اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات ‘نائب وزیراعظم وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجودتھے ‘اس موقع پرشہبازشریف نے کہاکہ بیجنگ کے ساتھ اہم شعبوں میں تعلقات مزیدبڑھانا چاہتے ہیں ‘اس سے قبل چینی وزیر خارجہ نے ایوان صدر میں صدرآصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی۔دریں اثناءازیں اسلام آباد میںپاک چین وزراءخارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا چھٹا دورہواجس میں سی پیک 2.0‘ تجارتی و اقتصادی تعلقات‘ کثیرالجہتی تعاون‘ عوامی روابط جیسے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیاگیاجبکہ وزیرخارجہ وانگ ژی کاکہناہے کہ پاکستان کے ساتھ صنعت‘ زراعت اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون کیلئے تیارہیں ‘قومی آزادی‘ خودمختاری ‘ علاقائی سالمیت کے تحفظ اور دہشت گردی سے نمٹنے میں اسلام آباد کی حمایت جاری رکھیں گے ‘بیجنگ اپنی علاقائی سفارت کاری میں پاکستان کو ترجیح دیتارہے گا‘ اسلام آباد چینی باشندوں اورمنصوبوں کی سکیورٹی یقینی بنائےجبکہ سینیٹراسحاق ڈار نے کہاہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔تفصیلات کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دونوں ممالک دوطرفہ اہم علاقائی اور عالمی امور پر مکمل ہم آہنگی اور اتفاق رائے رکھتے ہیں، ہمارا مقصد دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا اور سی پیک کو اگلے مرحلے میں لے جانا ہے جبکہ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے سی پیک کو پاک چین اسٹریٹجک شراکت داری کی اساس قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ ترجیح سی پیک کی اعلی معیار کی ترقی ہے، چھٹے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوران دونوں فریقین نے سی پیک کو گروتھ کوریڈور، عوامی فلاحی کوریڈور، گرین کوریڈور اور اوپن کوریڈور میں اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ چین نے جمعرات کو یہاں منعقدہ چھٹے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوران اپ گریڈ شدہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلی معیار کی ترقی کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کی تجدید کی‘اجلاس کی صدارت سینیٹر محمد اسحاق ڈار اوروانگ ژی نے کی۔ اس موقع پر سی پیک کے دوسرے مرحلے تجارتی و اقتصادی تعلقات، کثیرالجہتی تعاون اور عوامی روابط سمیت کئی شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ چینی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ میں اسحاق ڈار نے کہا کہ وانگ ژی کا وژن خوش آئند ہے جس میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا اور سی پیک کو اگلے مرحلے میں لے جانا شامل ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے سی پیک کو اسٹریٹجک شراکت داری کی اساس قرار دیا اور کہا کہ ہم محنت کریں گے تاکہ صنعتی، زرعی اور معدنی شعبوں میں تعاون کو گہرا کیا جا سکے، پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود بہتر بنائی جا سکے، پاکستان کی خود کفیل ترقی کی صلاحیت کو تیز کیا جا سکے اور معیشت کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔


اہم خبریں سے مزید