• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا حکومت کا پلاسر گولڈ کی نیلامی میں بےضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم

پشاور(ارشدعزیز ملک )پلاسر گولڈ بلاکس کی نیلامی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے دریائے کابل اور دریائے سندھ کے کنارے سونے کی کان کنی اور نیلامی کے پورے عمل کی جامع انکوائری کا حکم دے دیا ہے،   مشیر وزیراعلیٰ انسدادِ بدعنوانی کی سربراہی میں کمیٹی قائم،چیئرمین صوبائی انسپکشن ٹیم ، ایڈووکیٹ جنرل اور ریٹائرڈ افسر انجینئر فضل رازق کمیٹی میں شامل ، دریائے سندھ کے کنارے صوابی، نوشہرہ اور کوہاٹ میں بڑے پیمانے پر آپریشن، دفعہ 144 کے تحت تمام غیر قانونی سرگرمیاں روک دی ،مشینری وآلات ضبط ۔انکوائری کمیٹی پلاسر گولڈ کے بلاکس کی کم سے کم قیمت کے تعین اوردیگر سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرکے 15روز کے اندر اپنی رپورٹ صوبائی حکومت کو پیش کرے گی ۔حکومتی ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری معدنیات نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیب نے سونے کی تلاش کے لئے کان کنی کی نیلامی کے عمل میں سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں ناقص تخمینہ جاتی مطالعہ، ریزرو پرائس کے تعین میں بے قاعدگیاں، این او سی نہ لینا، ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیاں، پارے کا غیر محفوظ استعمال، لیز کو سب لیٹنگ کرنا، اور آ مدن وفروخت کے اعدادوشمار جمع نہ کرانا شامل ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری معدنیات نے تجویز دی کہ فوری طور پر کان کنی کا عمل روک کر تحقیقات کا حکم دیا جائے تاہم کابینہ نے معاملے کی فوری انکوائری کا فیصلہ کیا ۔
اہم خبریں سے مزید