کراچی، اسلام آباد (نیوز ڈیسک، نمائندگان جنگ) کالا باغ ڈیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف میں تقسیم پیدا ہوگئی ، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے حق میں ہوں، اسے بننا چاہیے، اتفاقِ رائے پیدا کریں، صوبوں کے تحفظات دور کریں، کالا باغ ڈیم بنائیں، سیاست کا نہیں ریاست کا سوچیں، پاکستان کو کالا باغ ڈیم کی ضرورت ہے، چھوٹے ڈیم کالا باغ ڈیم کا متبادل نہیں ہو سکتے، کالا باغ ڈیم پر قومی اتفاقِ رائے کی بحث کا آغاز کریں، میڈیا مدد کرے، ذاتی طور پر زیادہ صوبوں کے حق میں ہوں، صوبے بنائیں مگر دیکھیں کہ کیا وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں گے؟،پی ٹی آئی نے اپنے ہی رہنما اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان کی مخالفت کردی ہے، رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کالا باغ ڈیم کو مردہ گھوڑا قرار دیتے ہوئے کہا کہ لا باغ ڈیم بنانے کا فیصلہ یا اس فیصلے کی حمایت علی امین گنڈا پور کی ذاتی رائے ہے،پی ٹی آئی بطور جماعت اس فیصلے پر ان کی حمایت کرتی ہے اور نہ ہی اس معاملے پر ان کے ساتھ کھڑی ہے،چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جب نہریں اتفاق رائے کے بغیر نہیں بناسکتے تو چھوٹے بڑے ڈیم بھی اتفاق رائے کے بغیر نہ بنائيں، ڈیم اتفاق رائے سے بنيں، اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ڈیمز بننا ضروری ہیں لیکن ڈیمز اتفاق رائے سے بننےچاہئیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہمارے ہاں کالا باغ میں مسئلہ ایک ضلع کا ہے اور اے این پی کا ہے، ایمل ولی نے کہا کہ ہماری نسلیں ڈیم نہیں بنانے دیں گی، لاشوں پر کالا باغ ڈیم بنے گا، ایمل ولی کو کہتا ہوں کہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، لاشیں اور نسلیں کہاں سے آ گئیں؟ ماضی کے واقعات کے باعث اعتماد کا فقدان ہے، معافی سے باہر نکلیں، جو ہوا اسے ختم کریں، آگے بڑھیں، انہوں نے ڈائیلاگ کا آغاز کیا مگر پھر وہ ختم ہو گئے، ایک وقت آئے گا، جب سب کو احساس ہو گا کہ ملک کے لیے بیٹھ کر بات کریں۔انہوں نے کہا کہ ڈھائی ماہ پہلے مشترکہ مفادات کونسل کے خصوصی اجلاس میں ڈیموں پر بات ہوئی، کالا باغ ڈیم منڈا کے علاقے میں بننا ہے جس میں دور دور تک آبادی نہیں ہے ۔