اسلام آباد/بیجنگ(نیوزرپورٹر/شنہوا) وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی چینی ہم منصب لی چیانگ سے ملاقات ‘وفود کی سطح پر بات چیت ‘آرمی چیف فیلڈمارشل سیدعاصم منیر بھی شریک تھے ‘چین اور پاکستان نے جوائنٹ ایکشن پلان پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت سکیورٹی اور دفاعی تعاون کوفروغ جبکہ دہشتگردی کیخلاف ملکر کریک ڈاؤن کیا جائے گا‘ بیجنگ اپنی استعداد کے مطابق اسلام آباد کی مالی اعانت جاری رکھے گا‘دونوں ممالک کی ایئرلائنز کی پروازوں اور روٹس کی تعداد میں اضافہ کیاجائےگا جبکہ سکیورٹی انویسٹمنٹ اور تعاون بڑھایاجائےگا‘ چین اور پاکستان نے سی پیک فیزII بشمول5نئے کوریڈورز کےلئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا جبکہ قراقرم ہائی وے اور ریلوے میں لائن1 کو دوبارہ ترتیب دینے اور گوادر پورٹ کے جلد فعال ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف اورچین کے وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان اورچین کے درمیان مضبوط اور ہمہ جہت تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے سی پیک کے اگلے مرحلے میں 5نئے کوریڈورز پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سی پیک فیزIIکے دوسرے مرحلے ،سائنس و ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، میڈیا اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں اورمعاہدوں پر دستخط کردیئے گئے ۔شہباز شریف نے بیجنگ میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی‘دونوں رہنماں نے پاک چین تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے پاکستان کی علاقائی سالمیت‘ خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔لی چیانگ اورشہباز شریف نے مشترکہ ایکشن پلان (2024-2029) پر دستخط کو اس سلسلے میں ایک اہم قدم قرار دیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی اصلاحات کی انتھک کوششوں کے امید افزا نتائج صرف چین کی بھرپور حمایت کی بدولت ہی ممکن ہوئے ہیں ۔ انہوں نے جلد ہی چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کی فراہمی کے پاکستان کے ارادے کا بھی اظہار کیا۔