کراچی (اسٹاف رپورٹر / جنگ نیوز) ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف شکست سے پاکستان نے روایتی حریف سے بڑے ایونٹس میں ہارنے کی روایت برقرار رکھی۔ اتو ار دبئی میں میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی نے پرجوش پاکستانی شائقین پر اوس گرادی میچ میں ناکامی پر مداحوں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ، کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف شہروں میں میچ دیکھنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے، پاکستانی بیٹرز کی مایوس کن کارکردگی کے بعد شائقین کو ٹیم کی شکست نظر آنے لگی ، انہوں نے بھارتی اننگز کے دوران عدم دل چسپی کا اظہار کرنا شروع کردیا ،بعض علاقوں میں جشن کے انتظامات کئے گئے تھے جو قومی کھلاڑیوں نے اداسی میں بدل دیا۔ کرکٹ حلقوں نے پاکستان ٹیم کی بے جان کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔ مبصرین اور ماہرین کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس کے بیٹرز ایک مرتبہ پھر دباؤ میں بکھرتے دکھائی دیے۔ بھارت کے خلاف اس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن نہ صرف ناتجربہ کاری کا شکار نظر آئی بلکہ تکنیکی طور پر بھی کمزور دکھائی دی۔ انفرادی غلطیاں، ناقص شاٹ سلیکشن اور میدان میں فیصلہ سازی کی کمی نے پاکستان کو شکست کی طرف دھکیل دیا۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے ٹیم کی کارکردگی کو آڑے ہاتھوں لیا اور پی سی بی کی حکمتِ عملی پر شدید تنقید کی۔ایشیا کپ میں بھارت اب تک 19یچوں میں سے 10جیت چکا ہے جبکہ پاکستان کو چھ فتوحات حاصل ہوئیں۔گرین شرٹس نے بھارت کے خلاف ایشیا کپ میں آخری فتح 2022 میں درج کی تھی۔بھارت مجموعی طور پر آٹھ بار ایشیا کپ جیت چکا ہے جبکہ پاکستان نے یہ اعزاز صرف دو بار اپنے نام کیا پاک بھارت ٹاکرے کا کرکٹ فینز کو بھی بے چینی سے انتظار تھا تاہم گیم کے آغاز پر پاکستان کی بیٹنگ کے لڑکھڑاتے انداز نے سوشل میڈیا صارفین کو پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کا موقع فراہم کر دیا۔ عامر علی نامی کرکٹ فین نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ حکومت کی واحد مستقل حکمت عملی تذلیل کے کبھی نہ ختم ہونے والے چکر کو ترتیب دینا ہے۔ وہ کھلاڑیوں اور کوچوں کو ادھر سے ادھر کر رہے ہیں تاہم بے عزتی مستقل ہے۔ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا موازنہ کرتے ہوئے کئی صارفین نے سابق کپتان بابر اعظم کو بھی خوب یاد کیا۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین ایسے بھی تھے جنھیں پاکستان کی اننگ میں ہی اندازہ تو ہو گیا تھا کہ جیت ہاتھ سے نکل چکی ہے اس لیے انھوں نے اس موقع پر زخموں پر گویا پھایا رکھنے کی خاطر یہ ضرور کہا کہ تم جیتو یا ہارو سنو ہمیں تم سے پیار ہے۔