سکھر/لاہور (بیورو رپورٹ/نیوزرپورٹر) پنجاب کے بعد سیلاب سندھ میں مختلف مقامات پر تباہی مچارہا ہے، گڈو بیراج پر اونچے، سکھر بیراج پر درمیانے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ‘ صادق آباد میں نبی شاہ کے مقام پر زمیندارہ بند ٹوٹ گیا‘موٹروے ایم فائیو کو جلال پور پیر والا کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیاجبکہ پنجاب میں مون سون کے 11 ویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے تینوں بیراجوں پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ گڈو بیراج پر سوا چھ لاکھ کیوسک کے ساتھ اونچے، سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک کے ساتھ درمیانے جبکہ کوٹری بیراج پر ڈھائی لاکھ کیوسک کے ساتھ نچلے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں، اگلے 12گھنٹے میں سکھر بیراج پر بھی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہوگی۔ حالیہ سیلابی ریلا اپنے نقطہ عروج پر ہے۔ البتہ پنجند کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ ساڑھے 6سے 7لاکھ کیوسک تک پانی آئے گا۔ گڈو و سکھر بیراج پر اگلے چند دن تک اونچے درجے کا سیلاب برقرار رہے گا۔ گڈو تا سکھر کچے کا وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے‘درجنوں دیہاتوں کے زمینی راستے منقطع ہوگئے ہیں۔ اتوار کی شام 6بجے کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجند پر پانی کا بہاؤ کم ہورہا ہے، آمد و اخراج 395761 کیوسک ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 633508، اخراج 603988 کیوسک، سکھر بیراج پر آمد 506560، اخراج 455510 کیوسک، کوٹری بیراج پر آمد 278786، اخراج 267631کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ ادھر پنجاب میں سیلابی صورتحال برقرار ہے جس کی وجہ سے شجاع آباد ، رحیم یار خان، احمد پور شرقیہ ، راجن پور اور وہاڑی کے مزید سیکڑوں دیہات پانی میں ڈوب گئے۔فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق دریائے چناب میں پنجند بیراج کے مقام پر بہت اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں گڈو بیراج میں بہت اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی ہے۔