برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر کی حکومت نے مہاجرین کے بحران پر ایک اہم کامیابی حاصل کر لی۔
برطانیہ اور فرانس کے درمیان طے پانے والے نئے ’ون اِن، ون آؤٹ‘ معاہدے کے تحت غیر قانونی طور پر چینل عبور کرنے والے ایک مہاجر کو آج فرانس واپس بھیج دیا گیا، یہ اقدام اس پالیسی کے تحت پہلا باقاعدہ ڈیپورٹیشن ہے۔
اس نئے معاہدے کے مطابق جو مہاجر غیر قانونی طور پر انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ آئیں گے انہیں فرانس واپس بھیج دیا جائے گا، اس کے بدلے میں اتنی ہی تعداد میں ایسے مہاجرین کو برطانیہ میں جگہ دی جائے گی جنہوں نے کبھی غیر قانونی طور پر سرحد پار نہیں کی اور جن کے پناہ کے دعوے کو جائز سمجھا جاتا ہے۔
حکومت نے بتایا ہے کہ یہ اقدام فی الحال ایک پائلٹ پروگرام کے طور پر شروع کیا گیا ہے، ابتدائی طور پر ڈیپورٹیشنز کی تعداد کم ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کے تحت ڈیپورٹیشنز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
برطانوی وزیرِ اعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم غیر قانونی طریقے سے برطانیہ آنے والوں کو واضح پیغام دیتی ہے کہ چینل پار کرنے سے انہیں پناہ کا حق نہیں ملے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سر کیئر اسٹارمر ملک میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی کر رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین کے مطابق یہ اقدام حکومت کی مہاجر پالیسی پر اعتماد بڑھانے اور عوام کو یقین دلانے کے لیے نہایت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔