• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو شہید کردیا گیا، لاشیں زردآلو سے برآمد

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) حکومت کی جانب سے اغواکاروں کو مطالبات تسلیم نہ ہونے پر زیارت کےسیاحتی مقام زیزری سے 42روز قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی اور انکے بیٹے کو شہید کر کے لاشیں ہرنائی کے علاقے زرد آلو میں پھینک دی گئیں آٹھ روز قبل مغوی باپ بیٹے کی ویڈیو بھی سو شل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں حکومت سے اغوا کاروں کے مطالبات تسیلم کرنے کی اپیل کی تھی۔لیویز کے مطابق ہرنائی لیویز کو اطلاع ملی تھی کہ ہرنائی کے علاقےزرد آلو کے قریب دو لاشیں پڑی ہوئی ہیں۔ لیویز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کی شناخت کی گئی اغوا کاروں نے مغوی باپ بیٹے پرشدید تشدد کر نے کے بعد سروں پر گولیاں مار کر شہید کیا اور لاشیں زرد آلو کے علاقے میں پھینک کر فرار ہو گئے۔ ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ ذرائع نے بتایاکہ 10اگست کو اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی اپنی فیملی اور محافظوں کے ہمراہ زیارت کے سیاحتی مقام زیزری میں پکنک منا رہے تھے کہ اس دوران قریبی پہاڑ سے ایک درجن سے زائد مسلح افراد نے انہیں گھیرے میں لے کر محافظوں سے اسلحہ چھین کر ان کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی اور ان کو لے کر پہاڑو ں میں رو پوش ہو گئے تھے۔

اہم خبریں سے مزید