واشنگٹن (جنگ نیوز)ٹرمپ اور مودی کی لڑائی کی اصل وجہ پاک بھارت جنگ، امریکی صدرنے خود کو ثالث ثابت کرنیکی کوشش کی اور اعلان کیا جنگ بندی کا کریڈٹ انہیں جاتا ہے تاہم بھارت یہ بات نہ مانا۔پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے پر مودی مزید ناراض ہوئے۔ صدر امریکا نے پھر پاکستان کے ساتھ توانائی، کرپٹو کرنسی اور معدنیات میں بڑے معاہدے کیے۔ مودی سے نوبیل مہم کی حمایت مانگی، انکار پرتعلقات مزید خراب ، ٹرمپ نے بھاری ٹیرف لگادئیے۔ ٹائم میگزین کے کالم نگار کے مطابق اصل تنازع روس نہیں بلکہ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر میں حملے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپیں بنیں۔ ٹرمپ نے خود کو ثالث ثابت کرنے کی کوشش کی اور اعلان کیا کہ جنگ بندی کا کریڈٹ انہیں جاتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کے نوبیل امن انعام کے مستحق ہونے کا تاثر دینے پر مودی مزید ناراض ہوئے۔ ٹرمپ نے پھر پاکستان کے ساتھ توانائی، کرپٹو کرنسی اور معدنیات میں بڑے معاہدے کیے اور مودی سے اپنی نوبیل مہم کی حمایت مانگی، جس نے تعلقات مزید خراب کر دیے۔اس کے بعد اگست میں ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگا دیا، جس کے جواب میں مودی نے چین کے شی جن پنگ کی دعوت پر سات سال بعد پہلی مرتبہ چین کا دورہ کیا اور روسی صدر پوٹن کے ساتھ قریبی رابطہ کیا۔ یہ ایک واضح پیغام تھا کہ بھارت امریکی دباؤ میں نہیں آئے گا۔ تاہم مودی نے چین کے فوجی پریڈ میں شریک نہ ہو کر یہ بھی دکھا دیا کہ بھارت اور چین کے تعلقات میں مستقل بداعتمادی موجود ہے۔اب کچھ اشارے مل رہے ہیں کہ امریکہ اور بھارت تعلقات میں دراڑ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔