• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی مجموعی دولت 2.3 ٹریلین ڈالر سے متجاوز

نیویارک (جنگ نیوز) عالمی جریدے فوربز نے یکم اکتوبر 2025 تک کی ارب پتیوں کی تازہ فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق دنیا کے دس امیر ترین افراد کی مجموعی دولت بڑھ کر دو اعشاریہ تین ٹریلین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ 

صرف ستمبر کے مہینے میں ان ارب پتیوں نے مجموعی طور پر دو سو ایک بلین ڈالر کمائے، حالانکہ اس دوران تین شخصیات کی دولت میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔

فہرست میں سب سے نمایاں حیثیت ایلون مسک کی ہے جو مسلسل سترہویں مہینے دنیا کے سب سے امیر ترین شخص قرار پائے ہیں۔ 

ان کی دولت تقریباً چار سو نوے ارب ڈالر سے بھی بڑھ گئی ہے، جس کے بعد وہ تاریخ میں پہلے فرد ہیں جو نصف ٹریلین ڈالر کی سطح کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ان کے بعد اوریکل کے بانی لیری ایلیسن ہیں جن کی دولت میں سب سے زیادہ یعنی ستر ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا اور وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔

 اسی دوران فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی دولت میں معمولی کمی آئی، جب کہ ایمیزون کے بانی جیف بیزوس کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا اور ان کی دولت میں آٹھ ارب ڈالر سے زائد کی کمی ریکارڈ ہوئی۔ وارن بفیٹ کی دولت میں بھی معمولی گراوٹ آئی۔

ٹیکنالوجی کی دوڑ میں نمایاں کردار ادا کرنے والے انویڈیا کے بانی جینسن ہوانگ تیزی سے آگے بڑھے اور اب وہ دنیا کے سات امیر ترین افراد میں شامل ہو چکے ہیں۔

 اس فہرست میں گوگل کے بانی لیری پیج اور سرگئی برن، مائیکروسافٹ کے سابق سی ای او اسٹیو بالمر اور یورپ سے واحد نمائندہ برنارڈ آرنالٹ بھی شامل ہیں۔ 

دلچسپ امر یہ ہے کہ ٹاپ ٹین میں سے نو ارب پتی امریکی ہیں اور صرف ایک غیر امریکی شخصیت اس فہرست کا حصہ ہیں۔

یہ تمام شخصیات مرد ہیں جبکہ خواتین میں سب سے آگے ایلس والٹن ہیں، جو وال مارٹ کے بانی کی بیٹی ہیں۔ ان کی دولت ایک سو گیارہ ارب ڈالر کے قریب ہے اور وہ دنیا کی پندرہویں امیر ترین شخصیت قرار پائی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید