کراچی ( اسٹاف رپورٹر) حکومت کی جانب سرکاری ملازمین کی پینشن میں ظالمانہ طور پر 35 فیصد کی کٹوتی کے فیصلے نے پورے سندھ میں تشویش اور اضطراب پیدا کررکھا ہے۔ چھوٹے ملازمین سے لے کر افسران تک اس اچانک اقدام پر حیران اور مستقبل سے پریشان ہیں، یہ انتہائی غیرمنصفانہ فیصلہ واپس لینے کیلئے سندھ بھر کے سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں، دفاتر اور اسکولز میں تالہ بندی جاری ہے۔ مقصد پینشن کٹوتیاں ختم کرنا، ڈسپیریٹی الاؤنس کا اجرا، ریٹائرمنٹ پر گروپ انشورنس کی ادائیگی اور بینوویلنٹ فنڈ کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو سندھ ایمپلائز الائنس ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کے تحت ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کی جانب سے ہنگامی اجلاس ہوا، شرکاء کو پر امن احتجاجی تحریک اور بلاول ہائوس پر 6 اکتوبر کو پر امن دھرنے سے متعلق بریفنگ دی اور اسکولز ہیڈز سے تمام اسٹاف سمیت دھرنے میں شمولیت یقینی بنانے کی درخواست کی گئی۔ اجلاس میںڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع وسطی امتیاز حسین انڑڈ، پٹی ڈی ای او ایڈمن طارق علی ، سندھ ایمپلائز الائنس ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کے چیئرمین اختر حسین قریشی اورGOAS ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کے صدر ارشد ملک سمیت تمام کوآرڈینٹرز ، ٹی او از ، ہیڈماسٹرز اور انچارجز نے شرکت کی۔