کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت فروغ پانے کے بجائے تنزلی کا شکار ہے، جس کی ایک بڑی وجہ ملک میں سیاسی جماعتوں کی مجموعی کمزوری اور غیر مؤثر کردار ہے، ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم تاریخ کو پڑھتے نہیں، بلکہ صرف محفوظ کر لیتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ملک میں طلبہ یونینز فعال ہونی چاہیئے تاکہ طلبہ کو حقیقی نمائندگی میسر آ سکے،ایک موثر اور غیر جانبدار طلبہ یونین ہی تعلیمی اداروں میں جمہوری اقدار کو فروغ دے سکتی ہے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیرکے روز شعبہ سیاسیات جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیزٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں سیمینار بعنوان”پائیدارجمہوریت میں نوجوانوں کا کردار:چیلنجز اور ان کے حل“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں وزیراعظم بننے کے لیے کسی سیاسی خاندان سے تعلق رکھنا لازمی تصور کیا جاتا ہے، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے،رکن قومی اسمبلی فرحان چشتی نے کہا ہے کہ پاکستان کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں، لیکن اصل مسئلہ ٹہراؤ اور مقصدیت کے فقدان کا ہے، رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ جمہوریت کسی بھی قوم کا سرمایہ اور ترقی کا ضامن اور اس کے استحکام اور پائیداری میں نوجوان نسل کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔