کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں معیشت بہتر نہیں ہو سکتی اور نہ ہی سیاسی استحکام ممکن ہے، تین سال آٹھ ماہ میں بانیِ پی ٹی آئی نے ملک کیلئے کوئی فیصلہ نہیں کیا، سیاست دانوں کی تعداد تو بڑھ گئی ہے مگر معیار تیزی سے گرا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایم اے ہاؤس میں پاکستان کنسرنڈ سٹیزنز اور پی ایم اے کے زیرِ اہتمام سیمینار سے خطاب میں کیا۔ سیمینار میں سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیرِ خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے شرکت کی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرا صحت کے شعبے سے گہرا تعلق ہے، ملکی ترقی میں عوام کا کردار قابلِ تعریف ہے۔ آج سیمینار کا موضوع معیشت نہیں تھا، لیکن درحقیقت ہر مسئلہ معیشت سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کرنے کیلئے تعلیم یافتہ ہونا، زندگی کا تجربہ رکھنا اور سیاسی عمل سے گزرنا ضروری ہے۔ بدقسمتی سے اب سینیٹ اور ایوانوں میں بیٹھے زیادہ تر لوگ خدمت کیلئے نہیں آتے۔ آئین میں تمام مسائل کا ذکر اور ان کے حل کا نظام موجود ہے، ضرورت صرف عمل کی ہے۔ سابق وزیرِخزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای کی ترقی قانون کی بالادستی کی بدولت ہے۔ ملک کے دو کروڑ ستر لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، جبکہ صوبوں کے پاس وسائل کی کمی نہیں۔ مریم نواز روز کوئی نہ کوئی منصوبہ افتتاح کرتی ہیں، لیکن اصل ضرورت بنیادی اصلاحات کی ہے۔