• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں نئی بندرگاہ کے منصوبے پرعالمی ماہرین کی آراء

کراچی (رفیق مانگٹ)پاکستان کی جانب سے بحیرہ عرب میں ایک نئی بندرگاہ کی تعمیر کی تجویز کی رپورٹس پر چینی میڈیا نے ماہرین کے حوالے سے لکھا کہ یہ تجویز جغرافیائی، سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے اہم نتائج پیدا کر سکتی ہے۔سٹمسن سینٹر کے جنوبی ایشیا اور چین پروگرامز کے سینئر فیلو ڈینیئل مارکی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ٹرمپ کے درمیان بڑھتی قربت اس منصوبے کو عملی شکل دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نجی اور سرکاری معاہدوں کو غیر روایتی انداز میں ملانے کی حامی ہے، جس سے اس تجویز کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ بلوچستان کا علاقہ غیر مستحکم اور دور دراز ہے، ماضی میں گوادر بندرگاہ میں سرمایہ کاری مؤثر ثابت ہوتی تو وہ اب تک ترقی کر چکی ہوتی، لیکن سیکیورٹی خدشات اور ناقص ڈھانچے نے اسے محدود کر رکھا ہے۔ مارکی نے کہا کہ پاکستان اس منصوبے کے ذریعے امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کر کے سفارتی تنہائی سے نکلنا چاہتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید