کراچی (اسٹاف رپورٹر ) میئر کراچی نے جھیل پارک اور ہل پارک سمیت 9 بڑے پارکس کے کمرشل استعمال پر ہائیکورٹ فیصلے کو چیلنج کر دیا، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور ڈائریکٹر پارکس نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ پارکس کے کمرشل استعمال کو غیر قانونی ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کئے گئے معاہدوں کو بھی کالعدم قرار دیا تھا،درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیا رفاہی پلاٹوں پر شہریوں کو سہولیات دینے کے عوض رقم وصول کرنا کمرشل سرگرمی تصور کی جا سکتی ہے؟ یہ ایک قانونی اور آئینی سوال ہے جس پر عدالتِ عظمیٰ کی وضاحت ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب نے سپریم کورٹ سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا بھی کی ہے،درخواست میں اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور جماعتِ اسلامی کے 9ٹاؤن چیئرمینز کو فریق بنایا گیا ہے،واضح رہے کہ گزشتہ اگست میں اپوزیشن لیڈر اور 9ٹاؤن چیئرمینز نے پارکس کے کمرشل استعمال کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس کے بعد عدالت نے پارکس میں ہونے والی تجارتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔