نوابشاہ( محمد انور شیخ بیورو رپورٹ)ضلع شہید بے نظیر اباد میں بچوں میں ایچ ائی وی کے مرض میں تیزی سے اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی جولائی سے تاحال سو سے زائد کیس رپورٹ مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کے چار ڈسپنسر بھی ایچ ائی وی کے مریض رپورٹ ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا ہنگامی دورہ اعلی سطعی اجلاس منعقد تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عزرا پیچوہو نے بے نظیر اباد میں بچوں میں ایچ آئی وی کے مرض میں تیزی سے اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی افس کے دربار ہال میں ہنگامی اجلاس کی صدارت کی جس میں ضلع انتظامیہ محکمہ صحت ہیلتھ کیئر کمیشن اور پولیس حکام نے شرکت کی اجلاس میں بریفنگ میں صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا پیچو ہو کو بتایا گیا کہ جولائی سے اب تک بچوں میں ایچ ائی وی کے سو سے زائد کیس رپورٹ ہوئے جبکہ مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کے چار ڈسپنسر میں بھی اس مرض کے جراثیم پائے گئے جن کا علاج جاری ہے محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایچ ائی وی کے مرض میں اضافے کا سب سے بڑا سبب غیر قانونی بلڈ بینک ہے جو کہ اسکریننگ کے بغیر ایک سے دوسرے مریض کو بلڈ لگا رہے ہیں اس کے علاوہ اتائی ڈاکٹروں کا اس میں مرکزی کردار ہے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچو ہو نے کہا کہ فوری طور پر غیر قانونی طور پر چلنے والے بلڈ بینک کو سیل عطائی ڈاکٹروں کے خلاف مقدمات درج اور کینولا سینٹروں سیل کیا جائے صوبائی وزیر صحت نے. کہا کہ ایچ ائی وی کے مرض کے کنٹرول کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں انہوں نے کہا اس سلسلے میں محکمہ صحت سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن ایڈز کنٹرول پروگرام کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ اس موذی مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے جبکہ ایڈز کنٹرول پروگرام حکام نے صوبائی وزیر صحت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی اسٹیج پر اگر بچوں میں ایچ ائی وی کے مرض کی تشخیص ہو جاتی ہے تو ان کا تین سے چار ماہ علاج جو کہ صرف دواؤں پر مشتمل ہوتا ہے کرنے کے بعد مرض کا مکمل خاتمہ ہو جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ عوام میں شعور اور اگاہی کے سلسلے میں بھی مہم چلائی جائے تاکہ لوگ اپنے بچوں کی بلڈ اسکریننگ کر کے اس مرض کا پتہ چلا کر علاج کی سہولت سے فائدہ حاصل کر سکیں اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے سیل کیے جانے والے بلڈ بینک اتائی ڈاکٹروں کے کلینک دوبارہ کھول دیے جاتے ہیں جس پر صوبائی وزیر صحت نے اسسٹ ڈائریکٹر ہیلتھ کیئر کمیشن ضلع شہید بے نظیر اباد کو حوالہ پولیس کر دیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات دیے ۔