اسلام آباد(خصوصی رپورٹر /جنگ نیوز/ ایجنسیاں )ایوان بالا میں اپوزیشن کے رکن سینیٹر علی ظفر نے27ویں آئینی ترمیم لانے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت 1973کے آئین کا چہرہ مسخ کر رہی ہے‘حکومت خاموش ہے ‘ان کو آئینی ترمیم کاپتہ ہی نہیں ‘یہ کہیں اورسے آرہی ہے جبکہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ حکومت آئینی ترمیم لا رہی ہے اور لائے گی، پیپلز پارٹی اور ہم ایک پوائنٹ پر پہنچے ہیں اور اب دیگر اتحادیوں کو لائیں گے‘یہ آئینی ترمیم حکومت کی ہے‘یہ کہیں سے پیرا شوٹ نہیں ہو رہی‘ حکومت سے کہتا ہوں کہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں لائیں۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کاکہناہے کہ 27ویں ترمیم کا مقصد عدالتی عمل پر ابہام دور کرنا ہےجبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ نےجیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے‘ آئین کسی بھی ملک کے لیے بہت مقدس دستاویز ہوتا ہے تاہم یہ حرفِ آخر نہیں ہوتا‘ایم کیوایم پاکستان کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم پر پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔