• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی پی سی کا چوتھا پلینری سیشن۔اور چین پاکستان تعلقات پر اس کے اثرات

تحریر… مسٹر ژاؤ شیرین
( چینی قونصل جنرل لاہور)
چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں مرکزی کمیٹی کا چوتھا اجلاس 23 اکتوبر کو بیجنگ میں کامیابی سے مکمل ہوا۔ یہ اجلاس چین کی حکمرانی کے نظام اور عالمی کردار میں ایک اہم مرحلہ ہے اور چینی جدیدیت کے عمل کو مزید آگے بڑھائے گا۔ اس اجلاس میں 15ویں پانچ سالہ منصوبے کے لیے سفارشات منظور کی گئیں، جو آئندہ مارچ میں نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ اعلامیے میں آئندہ پانچ سال کے لیے ترقی کے بڑے اہداف اور ترجیحی شعبوں کا تعین کیا گیا۔ مقصد یہ ہے کہ 2035 تک چین ایک مکمل جدید سوشلسٹ ملک کے طور پر ابھرے، بہتر نظام حکمرانی کی بنیاد رکھے، اور عوام کی زندگیوں میں نمایاں بہتری لائے۔ یہ اقدامات صدی کے وسط تک چین کو ایک طاقتور جدید ملک بنانے میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔
اجلاس میں آنے والے دور کے چیلنجوں اور مواقع کا جائزہ لیا گیا۔ اگرچہ عالمی حالات غیر یقینی ہیں لیکن اجلاس نے واضح کیا کہ چین کی معیشت مضبوط بنیادوں پر قائم ہے، اس میں ترقی کی بڑی صلاحیت موجود ہے اور ملک مشکلات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے۔ اجلاس نے واضح کیا کہ چین معاشی اصلاحات کو جاری رکھے گا، جمہوری طرز حکمرانی کو بہتر بنائے گا، دفاعی طاقت بڑھائے گا، اور عوام کے معیارِ زندگی میں مزید بہتری لائے گا۔
آئندہ پانچ سالوں میں چین کے بڑے مقاصد یہ ہوں گے کہ اعلیٰ معیار کی ترقی حاصل کی جائے، سائنس اور ٹیکنالوجی میں نمایاں پیشرفت لائی جائے، اصلاحات کو مزید گہرا کیا جائے، معاشرے میں اخلاقی اور ثقافتی ترقی کو فروغ دیا جائے، اور عوام کو زیادہ بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ چین صنعتی اور ڈیجیٹل معیشت کے درمیان مکمل رابطہ پیدا کرے گا، خدمات کے شعبے کو ترقی دے گا، جدید انفراسٹرکچر بنائے گا اور سپلائی چین کو محفوظ اور مضبوط بنائے گا۔ جدید مینوفیکچرنگ کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا گیا ہے اور بارہ اہم شعبوں میں مستقبل کی ترقی کا لائحہ عمل طے کیا گیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ چین نئی ٹیکنالوجی، تحقیق اور تعلیم پر بھرپور توجہ دے گا تاکہ جدیدیت کی رفتار تیز ہو۔ اعلیٰ معیار کی افرادی قوت تیار کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ اجلاس نے ماحول دوست ترقی پر بھی زور دیا، جس میں کاربن میں کمی، آلودگی کو کم کرنا اور ماحول کے تحفظ کے نظام کو مزید بہتر بنانا شامل ہے۔ ہدف یہ ہے کہ 2030 تک کاربن اخراج کی حد تک پہنچا جائے اور 2060 تک مکمل کاربن غیر جانب داری حاصل کی جائے۔
خارجہ پالیسی اور تجارت کے حوالے سے اجلاس نے واضح کیا کہ چین دنیا کے ساتھ ترقی کے مواقع بانٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون جاری رہے گا، منصفانہ عالمی تجارتی نظام کی حمایت کی جائے گی، اور ایسی عالمی حکمرانی کا فروغ کیا جائے گا جس سے تمام ممالک کو فائدہ ہو۔ چین دنیا میں امن، ترقی اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔
یہ تمام فیصلے چین اور پاکستان کے تعلقات پر بھی مثبت اثر ڈالیں گے۔ پاکستان ایک ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت دار ہے اور اس کے لیے تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان 2025 تا 2029 ایکشن پلان، اس اجلاس میں طے شدہ ترجیحات کے مکمل مطابق ہے۔ چین میں صنعتی نظام کی جدید ترقی اور زرعی و دیہی ترقی کے منصوبے چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کے اہم مقاصد سے پوری طرح ہم آہنگ ہیں۔ دونوں ممالک صنعتی شعبے، خصوصی اقتصادی زونز، زرعی میکانائزیشن اور معدنی وسائل کی تلاش کے منصوبوں پر مزید مل کر کام کریں گے۔ پاکستان کی چین کو برآمدات میں اضافہ ہوگا اور رابطہ کاری کے منصوبے مضبوط ہوں گے۔ چین پاکستان میں صحت، تعلیم اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے منصوبوں میں بھی تعاون بڑھائے گا۔ دفاع، سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے شعبوں میں بھی مزید مضبوط شراکت داری ہوگی۔
سال2026دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ ہے، اس لیے ثقافتی اور عوامی رابطوں میں اضافہ متوقع ہے۔ اجلاس نے چین اور پاکستان کے تعلقات میں نئی قوت پیدا کی ہے۔
دنیا کے ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ اجلاس اس بات کی مثال ہے کہ ترقی صرف مغرب کے طریقے کے مطابق نہیں بلکہ مقامی حالات، عوامی فلاح اور مستحکم پالیسی کے ساتھ بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ چین نے ثابت کیا کہ صنعتی ترقی اور ماحول کا تحفظ ایک ساتھ ممکن ہیں اور طویل مدتی منصوبہ بندی سے عالمی معاشی مشکلات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے لیے چین ایک بہترین ترقیاتی نمونہ ہے۔
مجھے یقین ہے کہ دونوں ملکوں کی قیادت کی رہنمائی میں چین اور پاکستان اپنے ترقیاتی منصوبوں میں زیادہ ہم آہنگی پیدا کریں گے، سیاسی اعتماد میں اضافہ ہوگا، اور عوام کی بہتری کے مزید منصوبے سامنے آئیں گے۔ دونوں ملک مل کر خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے زیادہ موثر کردار ادا کریں گے۔ CPC کے چوتھے اجلاس کی رہنمائی میں دونوں ممالک نئے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے اور باہمی تعلقات کا نیا باب کھولیں گے۔
ملک بھر سے سے مزید