ملتان (سٹاف رپورٹر) اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام ، نیسلے پاکستان، ورلڈ بینک گروپ اور عالمی مالیاتی ادارہ ( آئی ایم ایف) کے اعلیٰ سطحی وفود نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر انتظام 28ویں پائیدار ترقی کانفرنس میں شرکت کی اور سرمایہ کاریوں کو موسمیاتی پائیداری، جامع نمو اور پائیدار ترقی کیلئے فنانسنگ سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیا،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیسن آوانسینا چیف ایگزیکٹیو آفیسرنیسلے پاکستان نے کہا کہپائیدار ترقی کیلئے فنانسنگ سرکاری، نجی اور کثیر الجہتی وسائل پر مبنی جدید میکنزم کا تقاضا کرتی ہے،سموئل رزکریذیڈنٹ ریپریذنٹیٹو یواین ڈی پی نے کہا کہاسٹیک ہولڈرز کی طرف سے انفرادی کردار کی بجائے اجتماعی عملی اقدامات کے امکانات زیادہ ہیں جس میں حکومت بنیادی محرک ہے،پاکستان کو پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے 2030تک تقریبا 50سے 60بلین ڈالر کی ضرورت ہے جس کیلئے جدید مالیاتی نظام کو موثر طور پر ان وسائل کو متحرک کرنے کے لیے مشترکہ طور پر تیار، پہلے سے منظم، خطرے سے محفوظ، اور مربوط ہونا چاہیے،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے ریذیڈنٹ ریپریزنٹیٹو ڈاکٹر ماہربنچی نے کہا کہ آئی ایم ایف حقیقی معنوں میں سنگینماحولیاتی تبدیلیوں کو تسلیم کرتا ہے جس سے اقتصادی سرگرمی اور ترقی براہ راست متاثر ہوتی ہے،ہمارے ادارے کی طرف سے اعتراف نے موسم سے متعلق اصلاحات کیلئے راہ ہموار کی جسے آئی ایم ایف ریزیلینس سسٹین ایبیلیٹی فیسلیٹی کی معاونت حاصل ہے۔