لاہور/ اسلام آباد ( نیوزرپورٹر/نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن سے متعلق کہا کہ اس میں کچھ وقت لگے گا‘ نیا ادارہ بن رہا ہے‘ بٹن دباتے ہی نہیں بن سکتا‘وزارت اطلاعات اور این سی سی آئی اے فیک نیوز کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کریں گے‘جو لوگ باہر بیٹھ کر ملکی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہیںانہیں جلد واپس لائیں گے اور چھوڑیں گے نہیں ‘ان لوگوں کو ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا‘افغان ہمارے مہمان تھے لیکن اب وہ ہمارے مہمان نہیں‘تینوں صوبوں سے افغان شہریوں کو نکالا جا رہا ہے لیکن خیبرپختونخوا میں انہیں تحفظ دیا جارہا ہے‘کے پی میں افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک قائم ہیں‘افغان شہریوں سے درخواست ہے عزت سے واپس چلے جائیں ‘ہر ایس ایچ او کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے سے افغان شہریوں کو نکالے‘خیبرپختونخوا ہ کی حکومت کو واضح پیغام ہے کہ پہلے اپنے ملک کا سوچیں پھر اپنی سیاست کریںجبکہ وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے بعد آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا ایک نوٹیفکیشن آئےگا‘ جلد ہی یہ معاملات حل ہوجائیں گے‘قانون پاس ہوچکا ہے‘ نوٹیفکیشن بھی اس سے جڑا معاملہ ہے ‘ نوٹیفکیشن کے حوالے سے ایسا کچھ نہیں کہ معاملات رک گئے ہوں۔وزیراعظم پاکستان ملک میں واپس آجائیں گے تووزارت دفاع اس پر معاملات آگے بڑھا لے گی ۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہناتھاکہ خیبر پختونخوا میں موجود افغان مہاجرین کیمپس کو وفاقی حکومت نے ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود یہ کیمپس وہاں فعال ہیں‘بھیجے گئے مہاجرین واپس آئے تو گرفتارکرکے سزا دیں گے ‘غیرقانونی افغانوں کو کہتا ہوں کہ آپ خود عزت کے ساتھ واپس چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہر روز 50 سے 60 لوگ ایئرپورٹس پرآف لوڈ ہوتے ہیں‘‘مافیاز سوشل میڈیا پر اس کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، ہم ان کا احتساب کریں گے اور معصوم شہریوں کو لوٹنے پر کارروائی کریں گے‘محسن نقوی نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا حامی ہوں لیکن غلط خبریں پھیلانے اور سوشل میڈیا پر کسی کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘وی لاگ یا پوڈکاسٹ کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، روز ملک میں نئی سنسنی پھیل جاتی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ہم صحافت کے نام پر فیک نیوز پھیلانے اور ملک میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔