اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے ، خصوصی نمائندہ ، خصوصی رپورٹر )ایوان بالا میں ارکان چترال ،کوئٹہ اور سکھر میں فلائٹس کم کرنے یا ختم کرنے پر پھٹ پڑے اور کہا یہ بڑا گھمبیر ایشو ہے ،لہذا چترال کی فلائٹس بحال کی جائیں ، کوئٹہ کا ون سائیڈ کا ٹکٹ ایک لاکھ روپے تک کر دیا گیا ، حکومت کو ایسے روٹس کیلئے سبسڈی بھی دینی چاہئے ، ارکان نے ایوی ایشن اور نارکاٹکس کنٹرول کی قائمہ کمیٹیوں کی بحالی کی بھی سفارش کر دی، 2025کے سیلاب متاثرین کیلئے معاوضہ فراہمی کی قرارداد، زیرحراست ملزمان کے حقوق کے حوالے سے بل منظور، علاوہ ازیں ایوان بالا نے 2025کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کیلئے مناسب ریلیف پیکجز اور معاوضہ فراہمی کی قرارداد کی منظوری دیدی ، ، زیرحراست ملزمان کے حقوق کے حوالے سے بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔قائد ایوان ، ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہاایوی ایشن کی قائمہ کمیٹی کی بحالی کے حوالے سے وزیراعظم تک ہاؤس کی رائے پہنچائی جائے گی ،وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وہ ارکان کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں کہ بعض روٹس ایسے ہوتے جہاں آمدن کی کی وجہ سے نہیں لوگوں کو سہولت دینے کیلئے فلائٹس چلائی جاتی ہیں ،پیر کو چترال ایئر پورٹ کیلئے پروازوں کی بحالی پر بحث کرتے ہوئے سنیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ چترال کیلئے فلائٹ بند ہے وہاں کروڑوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں ، وہاں پر ایک بھی فلائٹ آپریٹ نہیں ہو رہی ہے اس علاقے کو بالکل نظرانداز کیا جا رہا ہے