کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان مبشر ہاشمی نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ عمران خان کے سخت رویہ اور بیانات نے مفاہمت کے دروازے بند کر دئیے ہیں کیا یہ حکومتی موقف درست ہے؟ جواب میں تجزیہ کاروں فخر درانی ، بینظیر شاہ، مظہر عباس اور سید محمد علی نے کہا کہ بات جس نہج پر پہنچ چکی اس میں دونوں فریق قصور وار ہیں۔ عمران خان کے سیاسی عروج کے دوران ان کا سخت رویہ ہمیشہ زیر بحث رہاہے اور جیل میں رہتے ہوئے بھی ان کے انداز میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے اسپورٹس کیریئر سے بھی یہی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ احسان کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ شر کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مذاکرات کی متعدد آفرز کو انہوں نے مسترد کیا۔ ماضی میں وہ تمام سیاسی جماعتیں جنہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالا بالآخر دوبارہ سیاسی عمل میں شامل ہونے کے لئے ڈائیلاگ کا راستہ اپناتی رہی ہیں۔ فوج عمران خان کو واضح پیغام دے رہی ہے کہ ان کا انداز قبول نہیں لہٰذا زبان، رویہ اور طرزِ عمل میں تبدیلی نہ لائی گئی تو آگے کا راستہ مشکل ہوگا باؤنسر کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈال کر ان سے بات نہیں منوائی جاسکتی ہے۔