• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلامِ شاعر: پھر کسی دشتِ محبّت سے گزر کر دیکھو ...

ڈاکٹر شمیم آزرؔ

پھر کسی دشتِ محبّت سے گزر کر دیکھو

ڈُوبنے والو! پھر اِک بار اُبھر کر دیکھو

موت! صرف ایک اذیّت کے تسلسل سے نجات

زندہ رہنے کے عذابوں سے گزر کر دیکھو

اتنا آسان نہیں اپنا زیاں کرلینا

اِک ذرا میری طرح بھی تم سفر کر دیکھو

میرا ہر لفظ بشارت ہے، نئی دُنیا کی

میرے لوگو! مِرے لفظوں میں اُتر کر دیکھو

زندگی اب ہے، دوبارہ تو نہ ہوگی آزرؔ

عُمر کب تک یونہی وعدوں پہ بسر کر دیکھو

……٭٭……٭٭……

زینؔ صدیقی

اب کارِ محبّت کوئی آسان نہیں ہے

یہ جان چلی جائے، یہ ارمان نہیں ہے

مجنوں ہو کہ فرہاد، محبّت کے پیمبر

اب عشق کے پیکر میں کوئی جان نہیں ہے

جودِل کو دُکھاتا ہو، سرِ محفلِ یاراں

وہ آدمی حیوان ہے، انسان نہیں ہے

انسان مُرقّع ہے یہ تسلیم و رضا کا

اے زینؔ مگر ہم کو یہ عرفان نہیں ہے

سنڈے میگزین سے مزید