راولپنڈی (نیوز ایجنسیاں) چیف آف آرمی اسٹاف اینڈ چیف آف ڈیفنس فورسرز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت اور افغانستان کی طالبان رجیم کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے طالبان پر واضح کیا کہ انکے پاس خوارج یا پاکستان میں سے کسی ایک کے انتخاب کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، بھارت کسی خود فریبی یا گمان کا شکار نہ رہے، اگلی بار پاکستان کا جواب اس سے بھی برق رفتار اور شدید ہوگا، تمام یہ جان لیں پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے، ملکی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دینگے، نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ہے، بڑھتے اور بدلتے خطرات کے پیشِ نظر ایسا کرنا ضروری ہے، ڈیفنس فورسز کا ہیڈ کوارٹر سروسز کے آپریشن کو مربوط اور ہم آہنگ کریگا، بالا کمانڈ کی یکجہتی کے ساتھ تینوں افواج اپنی اندرونی خودمختاری اور تنظیمی ڈھانچہ برقرار رکھیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں تقریب کے دوران تینوں مسلح افواج کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں چیف آف ڈیفنس فورسز،آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں تینوں مسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ۔مسلح افواج کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے،کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دینگے،نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ہے، بڑھتے اور بدلتے خطرات کے پیشِ نظر ایسا کرنا ضروری ہے، ضروری ہے ہم ملٹی ڈومین آپریشنز کو تینوں افواج کے متحد نظام کے تحت مزید بہتر کریں۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ہے، بڑھتے اور بدلتے خطرات کے پیشِ نظر ایسا کرنا ضروری ہے۔