ملتان (سٹاف رپورٹر) میونسپل کارپوریشن ملتان کی کمرشل دکانوں اور جائیدادوں کی نیلامی کا آخری روز بھی ہنگامہ خیزی اور بدنظمی کی نذر ہو گیا، شاہین مارکیٹ میں نیلامی کے دوران شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی جہاں مقامی ٹھیکیدار میاں فاروق کے بیٹے جیند فاروق کو تاجروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں بولی میں شامل ہونے سے روک دیا، واقعہ کے باعث ماحول تناؤ کا شکار رہا جبکہ موقع پر موجود افراد مسلسل نعرے بازی اور احتجاج کرتے رہے۔ مارکیٹ کے تاجروں نے الزام عائد کیا کہ میونسپل کارپوریشن کے افسران گزشتہ کئی روز سے نیلامی کے عمل کو غیر شفاف طریقے سے چلا رہے ہیں، مخصوص افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے من پسند شرائط رکھی گئ جبکہ دیگر بولی دہندگان کو جان بوجھ کر نیلامی سے باہر رکھا جا رہا ہے۔دوسری جانب حسین آگاہی میں واقع میونسپل کارپوریشن کے زیر ملکیت پلازہ کی نیلامی بھی متنازع ہوگئی۔ پلازہ کی بولی 19 لاکھ روپے سے شروع ہوئی تاہم محض 21 لاکھ روپے ماہانہ کی بولی پر الاٹمنٹ کر دی گئی، جبکہ موقع پر موجود ایک شہری نے 30 لاکھ روپے ماہانہ ادا کرنے کی پیشکش کی تھی جسے مبینہ طور پر افسران نے نظر انداز کر دیا۔ شرکا نے الزام لگایا کہ افسران کی ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔نیلامی کے عمل میں مزید بے ضابطگیاں اُس وقت سامنے آئیں جب متعدد دکانوں کے لیے ایک ہی سی ڈی آر کے سیریل نمبر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا، جو نہ صرف قواعد کی خلاف ورزی ہے بلکہ جعلسازی کے شبہات کو بھی تقویت دیتا ہے۔ شرکائے نیلامی کے مطابق گزشتہ دس روز کی نیلامیوں میں بھی پول، جھگڑا اور بدنظمی معمول کا حصہ رہے ہیں۔ شہریوں اور تاجروں نے کمشنر ملتان عامر کریم خان سے پورے معاملے کا نوٹس لینے اور نیلامی عمل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔