• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا مینڈیٹ جعلی، سوال اٹھاتا ہوں عمران خان گرفتار کیوں ہیں، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد (فاروق/اقدس) حکومت کا مینڈیٹ جعلی، سوال اٹھاتا ہوں عمران خان گرفتار کیوں ہیں، مولانا فضل الرحمان،آرمی چیف کا نیا اسٹیٹس اختیار کر نے کے بعد مستقبل کا آغاز علماء کے اجتماع سے ہوا ہے تو اسے اچھے گمان سے دیکھنا چاہیے،جعلی مینڈیٹ کے باوجود حکومت صرف مسلم لیگ( ن) کی ہے پیپلز پارٹی صرف سہارا بنی ہوئی ہے،سربراہ جے یو آئی ، اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور اصل فیصلے کون کر رہا ہے، سربراہ جمعیت علمائے اسلام کی میڈیا سے گفتگو ،جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نہیں معلوم اسں وقت ملک میں حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے کیونکہ عوام انہی فیصلوں کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے جو نیا سٹیٹس اختیار کیا ہے اور مستقبل کا جو آغاز کیا ہے اگر وہ علماء کے اجتماع سے ہوا ہے تو اسے اچھے گمان کے ساتھ دیکھا جانا چاہیے،مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ میں کسی بھی سیاستدان کی گرفتاری اور ان سے ملاقات پر پابندی کے حق میں نہیں، سوال یہ بھی ہے کہ عمران خان جیل میں کیوں ہیں،جمعرات کو چکوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جس تیزی کے ساتھ آئین میں ترامیم کی جا رہی ہیں وہ آئین کی حیثیت اور اہمیت کو مجروح کر رہی ہیں حالانکہ آئین ایک میثاق ملی ہے، انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر کم از کم ایک ماہ اور ایک ہفتے تک مشاورت ہوتی رہی بات چیت اور مفاہمت کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا جبکہ 27 ویں ترمیم میں جبراً دو تہائی اکثریت بنائی گئی اور طاقت کے زور پر اسے منظور کرایا گیاجس کے نتیجے میں آئین متنازع بن جائے گا کیونکہ عوام اسے تسلیم نہیں کریں گے، حالیہ قانون سازی جیسے 18 سال سے کم عمر کی شادی گھریلو تشدد اور جنس کی تبدیلی سے متعلق قوانین قران و سنت کے خلاف ہیں، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان قوانین کے نوٹسز میں اقوام متحدہ کے منشور اور اس کے اغراض و مقاصد کی پیروی واضح دکھائی دیتی ہے جبکہ ہم نے جس آئین کا حلف اٹھایا ہے اس میں قران و سنت کے مطابق قانون سازی کا عہد شامل ہے،ایسی غیر اسلامی قانون سازی ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید