• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں خطرہ اپنی حکومت، بیوروکریسی اور صنعت کاروں سے ہے، مولانا فضل الرحمٰن

کراچی (اسٹاف رپورٹر ، ٹی وی رپورٹ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، ہم نے ہمیشہ ایک نصاب اور تعلیم کی بات کی ہے، جب علماء کرام نےکہا آئیں اور مشترکہ نصاب بنائیں تو اس پر بیوروکریسی نے انکار کردیا، ہمیں خطرہ اپنی حکومت، بیوروکریسی اور صنعت کاروں سے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2010میں دینی مدارس نے حکومت کی شرائط تسلیم کیں، 26 ویں ترمیم کے ساتھ ایک قانون پاس کیا گیا، اس قانون کا مسودہ ہم نے تیار نہیں کیا، عدم تشدد کا فلسفہ شیخ الہند نے دیا ہے اور سیاست میں ہماری ایک سند ہے، دینی مدارس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی ضلع جنوبی کراچی کے زیر اہتمام مولوی عثمان پارک لیاری کراچی میں عظیم الشان تحفظ مدارس دینیہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ہم تو تقسیم کے قائل ہی نہی،ہم ایک نصاب کے قائل ہیں، عدم تشدد کا فلسفہ حضرت شیخ الہند نے دیا تھا ،آپ سیاست میں آتے کیوں ہو؟ پھر کہتے ہو ہمیں اس میں مت گھسیٹو ، تمام ادارے ناگزیر ہیں ، جن میں مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالعفورحیدری ، مولانا قمر الدین ، مولانا سعید یوسف ، جامعہ بنوری ٹاؤن کے ناظم تعلیمات مولانا امداد اللہ ، صوبائی امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی ، جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو ، قاری محمد عثمان ، مولانا عبد الکریم عابد ، مولانا سید حماد اللہ شاہ ، مولانا نورالحق ، مولانا جان محمد ، مولانا عبیدالرحمن عباسی ، مولانا الطاف الرحمن عباسی ، مولانا مولانا سمیع سواتی ،ڈاکٹر نصیر الدین سواتی ، مولانا غیاث ، قاضی فخرالحسن ، مفتی محمد خالد ، عبدالحق مخلص ، مولانا عبد الرشید نعمانی ،قاری فیض الرحمٰن عابد ، مفتی محمد اقبال بلوچ ، قاری نور الرحمٰن صدیقی ، مولانا جبران ملازئی بلوچ ، مفتی عبد الخالق سولنگی شامل ہیں ۔ کانفرنس میں مولانا امداد اللہ نے ضلع جنوبی کے مدارس کے فضلاء کو صحیح بخاری کی آخری حدیث کا درس دیا ۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جس محافظ سے ڈھال بن کر مجھے بچانا تھا ، اس نے اپنا خنجر میری گردن پر رکھا ہوا ہے ، تم نے مدارس کو تقسیم کیا انکے حقوق پر شب خون مارا انہی مدارس نے آپکو شکست دے دی ، جو مدرسہ تمہارے ہاتھ لگا اس کی دینی علوم کی حیثیت ختم ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر جمعیت علماء اسلام اور وفاق المدراس العربیہ پاکستان یہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان میں ایک پرامن نظام کا قیام ہو ، پاکستان کے تمام ادارے ناگزیر ہیں ، آپ ہمارے سرآنکھوں پر مگر جب اپنے حد میں رہیں گے ۔

اہم خبریں سے مزید