کراچی( افضل ندیم ڈوگر)پولیس کی تابڑ توڑ کاروائیاں، لاڑکانہ، سکھر کے مزید 125 ڈاکو سرنڈر کرنے کیلئے تیار، سال 2025میں سکھر، گھوٹکی، کشمور، شکارپور میں 190 ڈاکو ہلاک اور 568 زخمی کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابقحکومت سندھ کی پالیسی کے تحت ڈاکووں سے نمٹنے کیلئے سندھ پولیس جارحانہ حکمت عملی سے کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اس پالیسی کے تحت حملہ آور ہونا، سرینڈر کرانا، ہتھیاروں کا خاتمہ اور مین اسٹریم کی کارروائی شامل ہے۔ سندھ کے کچے میں گذشتہ سال آپریشن میں شروع کیا گیا۔ اکتوبر 2024 سے کچا کے پولیس آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے شدت لائی گئی۔ اسی حکمت علی کا نتیجہ ہے کہ ان کاروائیوں کے دوران ڈرونز کا بھرپور استعمال کرکے فضائی نگرانی کی گئی۔ تھرمل کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے بکتر بند گاڑیوں سے زمینی کلیئرنس لی گئی۔ حکام کے مطابق ماضی میں دن رات کا فرق ہوتا تھا مگر اب 24 گھنٹے تابڑ توڑ کاروائیاں کی جارہی ہیں۔ پہلے راتیں ڈاکو کی ہوتی تھیں مگر اس آپریشن میں شدت سے راتیں بھی پولیس کی ہونے لگی ہیں۔ اس حکمت عملی کے نتیجے میں مارچ 2024 سے اب تک سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور میں 190 ڈاکو ہلاک اور 568 زخمی کیے گئے۔ 1368 ڈاکو گرفتار کیے گئے۔ جن میں ہیڈمنی والے 36 ڈاکو آدم تیغانی، فرید تیغانی، حاکم علی تیغانی، نیازو، امداد بھائیو، مبین شر، نور حسن جتوئی، جگن تیغانی بھی شامل ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 1390 ہتھیار برامد کیے گئے۔ سندھ پولیس کی کچے میں تابڑ توڑ کاروائیوں کا ردعمل ہے کہ ایک ہی وقت میں 71 ڈاکوؤں نے سندھ حکومت کے سامنے سرنڈر کیا۔