پنجاب کے ضلع بہاول نگر کی تحصیل چشتیاں میں پولیس نے 9 سال قبل ملتان سے اغوا ہونے والی بچی کو بازیاب کر کے والدین کے حوالے کر دیا۔
بہاول نگر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد انور کھیتران نے چشتیاں میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 9 سال قبل ملزم جمشید انور نے 2 سالہ بچی کو ملتان کے علاقے چوک کمہاراں سے اغواء کیا تھا۔
ڈی پی او کے مطابق ملزم کی ماں نے بچی کی بازیابی میں اہم کردار ادا کیا، ملزم کی ماں کے مطابق 9 سال قبل 2 سالہ حرا کو ان کے بیٹے نے یہ کہہ کر سونپا تھا کہ ملزم نے ملتان میں خفیہ شادی کر رکھی تھی تاہم اپنی بیوی کے مرنے پر وہ اپنی بچی لے آیا ہے۔
ملزم کی ماں کا کہنا تھا کہ اس نے 2 سالہ حرا کی پرورش اپنی پوتی کی طرح ہی کی تاہم ایک روز ملزم نے کمسن بچی پر تشدد کیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنایا تو اُس نے اپنے بیٹے کے خلاف تھانہ سٹی اے ڈویژن میں زیادتی کا مقدمہ درج کروا کر اسے گرفتار کروا دیا۔
یہ بھی پڑھیئے: قصور میں1مغوی بچے کی لاش، 2 کی باقیات برآمد
تفتیش کے دوران ملزم نے بچی کے اغواء کا اعتراف کیا جس کے بعد پولیس نے 9 سال پرانے ریکارڈ سے بچی کے والدین کو تلاش کیا اور ڈی این اے ٹیسٹ سے تصدیق کے بعد بچی والدین کے حوالے کر دی گئی ہے۔