وزیرِ اعظم عمران خان نے ہفتے سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھلے گا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجی فاصلے سے وائرس کا پھیلنا رک جاتا ہے، ہمیں خوف تھا کہ اگر سب کچھ بند کر دیا گیا تو دیہاڑی دار مزدور کا کیا بنے گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ دنیا میں ہر روز 8 سے 9 سو افراد مر رہے تھے، ہم نے این سی او سی بنایا جس کا ہر روز اجلاس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر چیز کے لیے ایس او پیز بنائے ہیں، ہر شعبے کے لیے ایس او پیز بنائیں گے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے عقلمندی سے لاک ڈاؤن کھولنا ہے، اب لوگوں کی ذمے داری ہے کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگرہم نے اس مشکل وقت سے نکلنا ہے تو عوام کو حکومت سے تعاون کرنا ہوگا، اسد عمر سے کہا ہے کہ صوبوں سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر مشاورت کریں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ قرنطینہ سینٹر بھرے ہوئے ہیں، صوبوں سے بات کر رہے ہیں کہ گھروں پر قرنطینہ کریں، صوبوں کو خدشہ ہے کہ گھروں میں قرنطینہ کریں گے تو دوسرے افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز بڑھے تو پھر لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، صوبوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر خدشات ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ کھلنے سے عام آدمی کو فائدہ ہو گا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے جو فیصلہ کیا وہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کیا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے ہمارا گراف ابھی اوپر جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں تیزی سے وائرس نے پھیلے، ہم نےہفتے سے مرحلے وار لاک ڈاون کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں لوگ گبھرائے ہوئے ہیں کہ لاک ڈاون کھلنے سے یہ وباء پھیل نہ جائے۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسکولوں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیئے: قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے اہم فیصلے
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکولوں کو کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق مزید غور یکم جون کو کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بس سروس، ٹرین سروس اور مقامی فلائٹ آپریشن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں چھوٹی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔