سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایفیڈرین کیس کی سماعت ملزم میاں افتخار کے وکیل کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی وجہ سے دستیاب نہ ہونے پر ملتوی کر دی۔
جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ اے این ایف عدالت کو بتائے کہ کیا ایفیڈرین منشیات ہے؟
انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایفیڈرین منشیات کی فہرست کے شیڈول میں شامل ہے؟
اے این ایف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایفیڈرین منشیات کی فہرست میں شامل نہیں ہے لیکن اس سے منشیات بن سکتی ہے۔
اے این ایف کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ پنجاب فرانزک لیب نے آج تک ایفیڈرین کا جائزہ نہیں لیا ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آج تو وکیل نے التواء کی درخواست دی ہے۔
عدالتِ عظمیٰ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔