• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالی مرچ کے صحت پر حیران کُن فوائد

کالی مرچ کے استعمال سے انسان کی مجموعی صحت متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں، یہ جسم میں خون کی افزائش اور گردش کو تیز کرکے حرارت پیدا کرتی ہے، موسم سرما کے دوران کالی مرچ سے کھانسی اور بند ناک کا علاج کیا جاتا ہے جو کہ نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق گرم مسالا جات میں شمار کی جانے والی کالی مرچ میں زیرو کیلوریز جبکہ وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے پوٹاشیم، ڈائیٹری کاربوہائیڈریٹس، آئرن، سوڈیم، کیلشیم اور میگنیشیم کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔

موسم سرما میں اکثر خشک کھانسی کے لیے گرم مشروبات تجویز کیے جاتے ہیں تاکہ گلے کی ٹکور ہو سکے، اس دوران اگر یخنی یا شوربے میں کالی مرچ  کا بھی استعمال کر لیا جائے تو پہلی ہی غذا کے بعد واضح فرق محسوس ہوتا ہے، کالی مرچ بند ناک کو کھولنے اور  بلغم نہ بننے میں مدد فراہم کرتی ہے، اس کے مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، موسم سرما کے دوران اگر روزانہ کی بنیاد پر کالی مرچ کا استعمال کر لیا جائے تو موسمی بیماریوں اور انفیکشن سے جان چھوٹ جاتی ہے۔

 موسم سرما کے دوران موسمی بیماریوں سے بچنے کے لیے کالی مرچ کے مختلف استعمال مندرجہ ذیل ہیں:

نزلہ، زکام اور کھانسی میں آرام

کالی مرچ موسمی بیماریوں کے لیے شرطیہ علاج ثابت ہوتی ہے، اس کا استعمال نزلہ و زکام اور کھانسی کے علاج کے لیے برسوں سے کیا جا رہا ہے، کالی مرچ شہد میں ملا کر  مسلسل استعمال کی جائے تو یہ خشک اور بلغمی کھانسی کو بھی دنوں میں ختم کر دیتی ہے۔ 

اس کے علاوہ کالی مرچ سانس کی شکایت کو بھی دور کرتی ہے۔

دمہ کے مریضوں پر کی گئی ایک تحقیق کے  نتیجے کے مطابق جو دمہ کے مریض اس کا استعمال باقاعدگی سے کرتے ہیں اُن کی تکلیف میں بتدریج کمی آنے لگتی ہے۔ 

اندرونی ، بیرونی انفیکشنز سے بچاتی ہے

کالی مرچ میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو انفیکشنز سے بچاؤ میں کردار ادا کرتی ہیں، ایک تحقیق کے مطابق کالی مرچ میں پیپرائن جز پایا جاتا ہے جو کہ پیٹ میں بننے والے کیڑوں  کا خاتمہ کرتا ہے اور انہیں دوبارہ بننے سے روکتا ہے، اس کے استعمال سے جلد بھی موسمی اثرات اور انفیکشن سے بچ جاتی ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات

کالی مر چ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات  صحت میں بہتری لانے میں کئی طرح سے مدد دیتی ہیں، کالی مرچ کے استعمال سے قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق دیگر غذاؤں کی نسبت کالی مرچ میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس جز پائے جاتی ہیں، بیماریوں سے بچانے والا جز فینولک (Phenolic) کالی مرچ میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے جو کہ کینسر سے بھی  تحفظ فراہم کرتا ہے۔

جِلد کی شادابی کے لیے بہترین

اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور کالی مرچ شفاف جِلد کے حصول میں بھی مدد دیتی ہے، کالی مرچ سے خون کی گردش قدرتی طور پر بڑھ جاتی ہے، کالی مرچ کی گرم تاثیر کی وجہ سے جِلد کے مسام کھل جاتے ہیں اور جِلد بہتر طریقے سے سانس لیتی ہے جس کے نتیجے میں اسکن ترو تازہ اور شاداب نظر آ تی ہے ۔

پٹھوں کے لیے بہترین دوا 

کالی مرچ میں وافر مقدار میں پوٹاشیم پایا جاتا ہے جو کہ پٹھوں کی مرمت کے لیے نہایت ضروری منرل ہے، ورزش کے بعد تھکاوٹ محسوس ہور ہی ہو تو متاثرہ پٹھوں کو پر سکون کرنے کے لیے سیاہ مرچ کے تیل سے مالش کریں، یہ ایک گرم تیل مانا جاتا ہے جو اس جگہ خون کی گردش اور حرارت بڑھا دیتا ہے۔

پیٹ کی بیماریوں میں معاون 

موسم سرما کے آتے ہی معدے سے متعلق شکایات بھی بڑھ جاتی ہیں، گیسٹرک کے مرض کے لیے ایک کپ پانی میں آدھا لیمبو نچوڑ لیں، اب اس میں ایک چٹکی کالی مرچ پاؤڈر ڈال دیں، اس پانی کو کھانے کے بعد دن میں دو بار پئیں، معدے کو کافی آرام ملے گا ۔


کالی مرچ قبض کے مریضوں کے لیے بھی فائدے مند ہے، قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے کھانوں میں کالی مرچ کا استعمال بڑھائیں۔

تازہ ترین